کراچی: گوشت فروشوں کی جانب سے گوشت کی مانگ میں اضافے کا فائدہ اٹھانے کی وجہ سے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران بچھڑے کے گوشت کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

یہی وجہ ہے کہ جمعرات (18 مئی) کو نارتھ ناظم آباد میں بچھڑے کا ہڈی والا گوشت 420 سے 440 روپے فی کلو جبکہ بچھڑے کا بغیر ہڈی والا گوشت 520 سے 540 روپے فی کلو میں فروخت ہوا۔

واٹر پمپ، فیڈرل بی ایریا کے علاقے میں بچھڑے کی ہڈی والے گوشت کی قیمت 420 روپے فی کلو جبکہ بغیر ہڈی کے گوشت کی قیمت 520 روپے فی کلو رہی۔

دوسری جانب ان دونوں علاقوں میں بکرے کا گوشت 800 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہوا۔

واضح رہے رواں سال کے آغاز سے اب تک بچھڑے اور بکرے کے گوشت میں 50 روپے فی کلو کا اضافہ ہوچکا ہے۔

برنس روڈ کے علاقے میں، بچھڑے کے ہڈی والے گوشت کی قیمت 460 روپے فی کلو اور بغیر ہڈی کا گوشت 600 روپے فی کلو رہا۔

جمعرات کے روز برنس روڈ پر بکرے کا گوشت 850 روپے فی کلو میں فروخت ہوا جس کی قیمت سال کے آغاز میں 800 روپے فی کلو تھی۔

گوشت کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ طارق روڈ کے علاقے میں ہوا جہاں بکرے کے گوشت کی قیمت 900 روپے فی کلو اور بچھڑے کے ہڈی والے گوشت کی قیمت 450 روپے فی کلو رہی۔

خیال رہے کہ 2013 میں بچھڑے کے ہڈی والے گوشت کی قیمت 320 سے 350 روپے فی کلو تھی اور بغیر ہڈی کا گوشت 440 سے 450 روپے فی کلو میں دستیاب ہوتا تھا۔

2016 کے وسط میں حکومت نے بکرے کے گوشت کی قیمت 550 روپے فی کلو، بچھڑے کے ہڈی والے گوشت کی قیمت 320 روپے اور بچھڑے کے بغیر ہڈی کے گوشت کی قیمت 440 روپے فی کلو مقرر کی تھی تاہم شہری حکومت کی جاری کردہ اس فہرست پر شاید ہی کسی گوشت فروخت نے عمل کیا، چند دکاندار جرمانے اور گرفتاری سے بچنے کے لیے سرکاری قیمتوں کو فہرست اپنی دکان پر آویزاں تو رکھتے ہیں تاہم خریداروں سے من مانی قیمت وصول کرتے ہیں۔

تاجر حضرات گوشت کی قیمتوں میں ہونے والے اس اضافے کی مختلف وجوہات پیش کرتے ہیں، کچھ کے مطابق بچھڑے کے گوشت کی ہول سیل قیمت میں 1 ہزار روپے فی 40 کلو کا اضافہ ہوا کیونکہ جانوروں کی بڑی تعداد کوئٹہ، ایران اور افغانستان بھیجی جانے لگی ہے۔

ایک اور بچھڑے کے گوشت کے کاروباری کے مطابق قیمتوں میں ہونے والا اضافہ معمول ہے جیسا کہ ہر سال رمضان اور عیدالفطر کی آمد سے قبل تمام اشیاء کی قیمتوں میں ہوتا ہے۔

دوسری جانب بکرے کے گوشت کے تاجر کہتے ہیں کہ قیمتوں میں ہونے والے اضافے کی وجہ پنجاب کے ڈیلرز کی جانب سے سندھ سے بڑی تعداد میں بکروں کی فروخت ہے۔

خیال رہے کہ چند سال قبل گوشت فروش قیمتوں میں اضافے کی وجہ برآمدات میں ہونے والا اضافہ بتاتے تھے۔

تاہم پاکستان ادارہ برائے شماریات کے مطابق جولائی 2016 سے مارچ 2017 کے دوران گوشت اور گوشت سے بنی اشیاء کی برآمدات 43 ہزار 125 ٹن کم ہوئیں جو گذشتہ سال 61 ہزار 656 ٹن کے برابر تھیں۔


یہ خبر 19 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں