کراچی میں ماہ رمضان المبارک کی پہلی سحری پر بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن نے شہریوں کو پریشان کردیا جبکہ سحرو افطار میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں رات گئے بجلی کے بڑے بریک ڈاؤن نے ماہ رمضان المبارک کی پہلی سحری کی تیاریوں کے لیے شہریوں کو مشکلات کا شکار کردیا۔

کےالیکٹرک کا سحرو افطار میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے دعوے دھرے رہ گئے، آدھے سے زیادہ شہر تاریکی میں ڈوبا رہا جس کے بعد شہریوں نے پہلی سحری اندھیرے میں گزاری۔

لوڈشیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں گلشن اقبال، ابوالصفہانی روڈ، گلستان جوہر، شاہ فیصل کالونی، ایئرپورٹ، ملیر کے علاقے شامل تھے جہاں گھنٹوں بجلی کے تعطل نے شہریوں کو مشکلات سے دو چار کیا۔

اس کے علاوہ لیاری، کھارادر، نارتھ ناظم آباد، طارق روڈ اور دیگر علاقوں میں بھی بجلی کی بندش نے شہریوں کو پریشان کیے رکھا۔

دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق جامشورو کی 500 کے وی کی مین لائن ٹرپ کرنے کی وجہ سے شہر میں بجلی کا تعطل آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی کی طرح صوبہ سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا۔

حیدر آباد سمیت 13 اضلاع میں بجلی کی طویل بندش نے عوام کو نڈھال کردیا۔

ترجمان حیسکو نے دعویٰ کیا کہ حیسکو ریجن کے 76 گرڈ اسٹیشنز میں سے 22 پر بجلی بحال کردی گئی ہے۔

بعد ازاں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ بجلی کی بلا تعطل فراہمی کے باوجود طویل لوڈشینگ کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے رمضان المبارک میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کے وعدے کے باوجود لوڈشیڈنگ قبول نہیں۔

دوسری جانب کراچی واٹر بورڈ نے دعویٰ کیا کہ رات گئے ہونے والی لوڈشیڈنگ کے باعث ان کے متعدد ہائیڈرنٹس متاثر ہوئے ہیں جس سے پانی کی فراہمی میں مشکلات آسکتیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں