ویسے تو پاکستان بھر میں چنا چاٹ کا کوئی مخصوص سیزن نہیں، یہ ہر موسم میں دستیاب ہوتی ہے، تاہم رمضان المبارک میں افطاری کے دوران اس کی موجودگی لازمی ہوتی ہے۔

افطار چاہے گھر میں کیا جائے یا کسی اور جگہ لیکن چنا چاٹ کا ہونا لازمی ہوتا ہے۔

چنا چاٹ میں مرکزی کردار کابلی چنوں کا ہوتا ہے، جن کا نام سنتے ہی اسلام آباد اور کابل کے درمیان حالیہ کشیدگی ذہن میں آجاتی ہے، تاہم اس تنازع سے ہٹ کر کابلی چنا پاکستانی سرزمین پر بڑی مقدار میں ہوتے ہیں۔

چنوں کے حوالے سے بھی تاریخ میں بڑا تنازع پایا جاتا ہے، یہ گزشتہ 800 یا ایک ہزار سال سے یورپ اور ایشیا میں پائے جاتے ہیں، اور دونوں خطوں میں اس کی بڑی کاشت ہوتی ہے، تاہم کچھ آرکیالوجی ماہرین انہیں بحیرہ روم، فارس اور افغانستان کی غذا قرار دیتے ہیں۔

لیکن اس بحث سے ہٹ کر چنوں کی بنائی گئی چاٹ بے حد لذیذ اور چٹ پٹی ہوتی ہے، جسے کھانے کے بعد اسے بار بار کھانے کا دل کرتا ہے۔

چنا چاٹ کے اجزاء

2 کپ چنوں کو 5 کپ پانی میں چاٹ بنانے سے 12 گھنٹے قبل بھگونے کے لیے رکھ دیں، اور ان میں نصف کھانے کا چمچ سوڈا ڈال دیں۔

2 عدد کھیرے

2 عدد ٹماٹر

مولی ایک پاؤ

ایک عدد سرخ مرچ کٹی ہوئی

ایک عدد سرخ پیاز

دھنیا ایک گٹھی

زیتون کا تیل 6 کھانے کے چمچ

لیموں کا جوس 3 کھانے کے چمچ

آدھا کپ سیب کا سرکہ

لہسن ایک کھانے کا چمچ

باریک پسی ہوئی چینی ایک کھانے کا چمچ

چھوٹی الائچی پسی ہوئی ایک کھانے کا چمچ

پسا ہوا مصالحہ آدھا کھانے کا چمچ

پسا ہوا زیرہ ایک کھانے کا چمچ

دہی (آپ کی مرضی کے مطابق)

نمک اور پسی ہوئی کالی مرچ حسب ذائقہ

ترکیب

—فائیل فوٹو
—فائیل فوٹو

کابلی چنوں کو ایک برتن میں اس وقت تک ابالیں جب تک ان سے جھاگ نہ نکلے اور وہ نرم نہ ہوجائیں، پھر انہیں پانی سے نکال کر ٹھنڈا کرنے کے لیے رکھ دیں۔

پھر کھیرے، ٹماٹر، پیاز، مولی اور دھنیا کو کاٹ کر ان کا سلاد بنانے کے لیے انہیں تھوڑا سا کوٹیں یا آپس میں زور سے مکس کریں۔

پھر اس میں زیتون کا تیل، لیموں کا جوس، سرکہ، لہسن اور پسی ہوئی چینی ملادیں۔

الائچی، زیرہ، نمک، اور دیگر تمام مصالحے چنوں میں ملائیں، پھر ایک برتن میں ایک چمچ زیتون کا تیل لے کر چنوں اور مصالحوں کو پکائیں۔

تھوڑی ہی دیر میں چنے نکال کر پلیٹ کے ایک طرف رکھیں، دوسری طرف تیار کیا گیا سلاد رکھیں۔

اگر آپ نے دہی کی مدد سے رائتہ بھی تیار کیا ہے تو اس میں بھی کالی مرچ اور نمک حسب ذائقہ ڈال کر وہ بھی چاٹ کے ساتھ پیش کرکے اپنی افطاری کو مزیدار بنائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں