ہندوستان نے سنوڈن کی پناہ کی درخواست مسترد کر دی

شائع July 2, 2013

ایڈورڈ سنوڈن ، اے ایف پی فوٹو۔۔۔۔

نئی دہلی : ہندوستان نے منگل کے روز کہا ہے کہ انڈیا نے امریکی انٹیلی جنس (سی آئی اے) کے سابق اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کی پناہ کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ اسطرح وہ پولینڈ کے بعد دوسرا ملک ہے جس نے سنوڈن کو پناہ دینے سے انکار کردیا ہے۔

 ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ماسکو میں ہندوستانی سفارتخانے کو ایڈورڈ کی طرف سے تیس جون کو میل ملی تھی، جس میں پناہ کی درخواست کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے انتہائی احتیاط سے درخواست پر غور کیا ہے اور غور کرنے کے بعد ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہمیں درخواست کے قبول کرنے کے حوالے سے کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔

وکی لیکس نے پیر کے روز کہا تھا کہ سنوڈن  نے ہندوستان، چین، برازیل،  سمیت اکیس ملکوں کو پناہ کی درخواست دی ہے۔

بدھ کے روز کرملین نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو میں مختصر قیام کے دوران  روسی صدر پوٹن نے سنوڈن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ حساس معلومات کو منظرِ عام پر لانے کا سلسلہ بند کریں۔

امریکہ نے سوڈرن کا پاسپورٹ منسوخ کر دیا ہے، اور وہ ماسکو ایئر پورٹ پر گزشتہ ایک ہفتہ سے محفوظ مقام کی تلاش میں ہیں۔

چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہووا چنینگ نے کہا ہے کہ بیجنگ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے انہوں نے مذید تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

ہووا نے کہا کہ کچھ ملکوں میں سیاسی پناہ دینے کی حوالے سے ان کی درخواست دیکھی ہے، لیکن ہمیں اس بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔

قومی سلامتی ادارے کی انٹیلجنس معلومات افشا کرنے والے سنوڈن امریکہ کو مطلوب ہے، جس پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ ان کا سب سے بڑا انکشاف یہ تھا کہ امریکی حکومت اپنی عوام اور خصوصاً غیردوسرے ممالک کے تارکین کے انٹرنیٹ، موبائل اور ای میل کی جاسوسی کرتی رہتی ہے۔

ہندوستان دو ہزار آٹھ کے نیو کلیئر انرجی معاہدے کے باعث امریکہ کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتا ہے اس نے بھی واشنگٹن کی جانب سے جاسوسی کے پروگرام کا دفاع کیا۔

ہندوستانی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے برونائی ریڈیو کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ نگرانی سے حاصل ہونے والے کچھ معلومات کی بنا پر ہم مختلف ممالک میں دہشت گرد حملوں کی روک تھام کر سکتے ہیں۔

یہ اصل پیغامات اور روابط کی کھوج نہیں بلکہ کالز اور ای میلز کے پیٹرن کا مطالعہ ہے جس میں کسی کا پیغام یا گفتگو نہیں سنی اور پڑھی جاتی،' انہوں نے مزید کہا۔

ناروے، آسٹریلیا، اور پولینڈ پہلے ممالک ہیں جنھیں سنوڈن کے طرف سے پناہ کی درخواست موصول ہوئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 19 جون 2025
کارٹون : 18 جون 2025