کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ مردوں اور خواتین دونوں کی گردنوں میں حنجری ابھار یا ایڈمز ایپل ہوتا ہے مگر صنف کرخت میں وہ بہت زیادہ نمایاں ہوتا ہے، اس کی وجہ کیا ہے؟

یہ عضو جسم میں تھائی رائیڈ گلینڈ کے بالکل اوپر موجود ہوتا ہے اور اسے تھائی رائیڈ کارٹیلیج بھی کہا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں : مردوں کو زیادہ پسینہ آتا ہے یا خواتین کو؟

مگر سوال وہی ہے کہ یہ مردوں میں زیادہ ابھرا ہوا کیوں ہوتا ہے ؟

تو اس کا جواب ہے مردوں کی کرخت آواز۔

جی ہاں واقعی مردوں کی آواز یا وائس باکس زیادہ بڑے ہوتے ہیں جو اس حنجری ابھار کو زیادہ نمایاں کردیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ مرد حضرات زیادہ نچلے سر میں آواز نہیں نکال سکتے۔

یہ بھی پڑھیں : مردوں اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کی علامات مختلف

بچپن میں لڑکوں اور لڑکیوں میں تھائی رائیڈ کارٹیلیج کا حجم ایک جیسا ہوتا ہے مگر بلوغت کو چھونے کے بعد اس مین تبدیلیاں آنے لگتی ہیں۔

لڑکوں میں یہ زیادہ نمایاں ہوجاتا ہے جبکہ ان کی آواز بھی ایک ہارمون testosterone لیول بڑھنے سے بدلتی ہے۔

مگر اس سے کوئی فرق پڑتا ہے؟ بنیادی طور پر کچھ نہیں، کان یا ناک میں اس طرح کی کرکری ہڈی کی طرح گردن میں بھی بس یہ موجود ہوتی ہے۔

یہ بھی جانیں : خواتین کی انگلیاں مردوں سے مختلف کیوں ہوتی ہیں؟

کچھ مردوں میں تو یہ بہت زیادہ ابھری ہوئی ہوتی ہے مگر اس سے کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

مردوں میں تو اس کے لیے شرمندگی اسی وقت ہوسکتی ہے جب وہ کچھ زیادہ ہی گلا پھاڑ کر بولنے لگے ورنہ اس سے ہٹ کر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

ہاں نروس مردوں میں یہ کچھ زیادہ حرکت کرتا نظر آتا ہے جس پر کنٹرول بھی نہیں ہوتا۔

تبصرے (0) بند ہیں