کراچی سینٹرل جیل سے کالعدم تنظیم کے دو 'خطرناک دہشت گرد'فرار ہوگئے۔

ڈان کوایک سینئرپولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی یقین دہانی پر کہا کہ پولیس کو ڈی آئی جی جیل اشرف علی نظامی کی جانب سے ایک خط موصول ہوا ہے کہ جیل سے دو زیرتفتیش قیدی فرار ہوگئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ انھیں واقعے کے پیش آنے کے بعد 'کافی تاخیر' سےآگاہ کیا گیا۔

ڈی آئی جی جیل کی جانب سے فرار ہونے والے زیرتفتیش قیدیوں اور غفلت برتنے پر جیل کے کئی عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کو کہا گیا۔

ڈی آئی جی کے خط میں قیدیوں کے فرار ہونے کی اصل تاریخ نہیں بتائی گئی ہے۔

ڈی آئی جی جیل کے مطابق 'سینٹرل جیل کراچی کےجوڈیشل کمپلیکس' سے فرار ہونے والے قیدیوں کے نام شیخ محمد ممتاز عرف فرعون عرف شیرخان عرف شہزاد عرف راہی اور محمد احمد خان عرف مناہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ 'دو زیرتفتیش قیدی غائب ہوئے ہیں اور اطلاعات ہیں کہ دونوں جوڈیشل کمپلیکس سے فرار ہوگئے ہیں'۔

خیال رہے کہ اکتوبر 2014 میں رینجرز کےآپریشن میں سینٹرل جیل کراچی سے قیدیوں کو فرار کروانے کے لیے 45 کلومیٹر طویل زیرزمین سرنگ بنائے جانے کا انکشاف ہوا تھا جس کا مقصد100 'خطرناک دہشت گردوں'کو فرار کرنا تھا۔

مزید پڑھیں:سرنگ کے ذریعے سینٹرل جیل توڑنے کا منصوبہ ناکام

بعد ازاں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سینٹرل جیل کی سیکیورٹی کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے سینئر افسر راجا عمر خطاب کا کہنا تھا کہ انھیں قیدیوں کے فرار ہونے کےوقت سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا دونوں مفرورقیدی کالعدم لشکر جھنگوی کے دہشت گرد تھے جنھیں2013 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

راجاعمر خطاب کا کہنا تھا کہ شیخ ممتاز عرف فرعون اورنگی ٹاؤن کا رہائشی تھا جو مخالف مسلک سمیت 57 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھااور ان کے خلاف 32 کیسز کے چالان تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ احمد عرف منا کورنگی کا رہائشی تھا اور ٹارگٹ کلنگ کے سات واقعات میں ملوث تھاجبکہ دونوں دہشت گردوں کا تعلق قاسم رشید گروپ سے تھاجو لشکرجھنگوری نعیم بخاری سے منسلک تھا۔

جیل انتظامیہ نے سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل غلام مرتضیٰ شیخ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ فہیم میمن اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل عبدالرحمٰن شیخ سمیت 12 عہدیداروں کو معطل کردیا ہے۔

دوسری جانب نیوٹاؤن کے پولیس افسر کا کہنا ہے کہ انھیں ڈی آئی جی جیل کی جانب سے مفرور قیدیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے لیے خط موصول ہوا ہے تاہم اب تک کیس رجسٹر نہیں کیا گیا۔

وزیرجیل ضیاالحسن لنجار نے سینٹرل جیل کراچی سے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے دو قیدیوں کے مفرور ہونے کی خبر کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی جیل سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے جبکہ معطل جیل عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروانے کی ہدایت کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں