بھارتی ریاست راجھستان میں خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کرنے والے شخص کو میونسپلٹی ملازمین نے تشدد کرکے ہلاک کردیا۔

بھارتی ویب سائٹ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ اخلاق سوز واقعہ اترپردیش کے شہر پرتاب گڑھ میں پیش آیا جہاں 55 سالہ سماجی کارکن ظفر خان نے میونسپلٹی ملازمین کو کھلے علاقے میں رفع حاجت کے لیے جانے والی خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کی تصاویر لینے سے روکنے کی کوشش کی.

رپورٹ کے مطابق صبح ساڑھے 6 بجے میونسپل کمیٹی کے ملازمین نے حاجت ضروریہ کے لیے کھلے علاقے کا رخ کرنے والی خواتین کو خوف زدہ کرنے اور ان کی تصاویر لینے کی کوشش کی۔

سماجی کارکن کے بھائی نور محمد کی جانب سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ظفر خان نے اس موقع پر مداخلت کرتے ہوئے ان افراد کو تصاویر کھینچنے سے روکا جس پر ملازمین نے انہیں گھونسوں، لاتوں اور لاٹھی سے مارنا شروع کردیا جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئے۔

پرتاب گڑھ کوتوالی پولیس کے مطابق مقتول کے بھائی نور محمد نے قتل کے مقدمے میں کمشنر میونسپلٹی سمیت کونسل کے 5 عہدہداروں کو نامزد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: گوگل بڑے بھارتی 'مسئلے' کو حل کرنے کیلئے سرگرم

دوسری جانب ایس پی پرتاب گڑھ منگی لال بشنوئی کا کہنا ہے کہ 'معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اور ایف آئی آر میں نامزد 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا جاچکا ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں رکھا گیا جبکہ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے امن و امان کی صورتحال قابو میں رکھنے کے لیے مختلف مقامات پر پولیس تعینات کردی گئی۔

واضح رہے کہ بھارت ایسا ملک ہے جہاں کے 70 فیصد گھرانوں کو ٹوائلٹ تک رسائی حاصل نہیں جس کے نتیجے میں ملک بھر میں کھلے عام رفع حاجت کا رجحان موجود ہے۔

مزید پڑھیں: رفع حاجت کے مسئلے پراکشے کمار کی فلم کا ٹریلر جاری

بھارت میں ٹوائلٹ کی قلت حکومت اور سماجی تنظیموں کے لیے سب سے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔

ٹوائلٹ اور حفظان صحت کے بارے میں آگاہی پھیلانے کے لیے بولی وڈ اداکار اکشے کمار کی فلم ’ٹوائلٹ ایک پریم کھتا‘ بھی آنے والے دنوں میں ریلیز ہونے والی ہے۔

یہ فلم ہندوستان کے ہر گھر میں ٹوائلٹ کی سہولت فراہم کرنے پر مبنی ہے تاکہ صحت سے متعلق مسائل میں کمی لائی جاسکے گے.

تبصرے (0) بند ہیں