یمن کے شمالی علاقوں میں ایک مارکیٹ پر فضائی کارروائی میں 24 شہریوں کو ہلاک کردیا گیا، یمنی باغیوں نے اس کا الزام سعودی اتحادی فوج پر عائد کردیا ہے۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہسپتال ذرائع کا کہنا ہے سب سے زیادہ ہلاکتیں سعودی عرب کی سرحد سے ملحق باغیوں کے زیرقبضہ علاقے صعدہ کی مارکیٹ مشناک میں ہوئیں۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ مارکیٹ قات کی تجارت کا مرکز تھی جو ایک پودے کا پتہ ہے اور یمن میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے جبکہ غیرقانونی طور پر سعودی عرب میں بھی اس کا استعمال ہوتا ہے۔

ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے افراد میں چند 'سرحد پار کے ایک دورے کے بعد واپس آئے تھے'۔

خیال رہے کہ سعودی اتحادی فوجی گزشتہ دو برس سے حوثی باغیوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے جو باغیوں کے زیرقبضہ علاقوں میں زمینی کے علاوہ فضائی کارروائی بھی عمل میں لارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یمن: فضائی حملوں اور جھڑپوں میں 176 ہلاک

حوثی باغیوں کے زیرقبضہ شہرصعدہ میں 2015 میں بھاری بم باری کی تھی جس کے بعد اس علاقے میں ایک اور بڑی کارروائی کہا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ اتحادی فوجیوں نے اکتوبر 2016 میں باغیوں کے مرکز صنعا میں خونی حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جہاں 140 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:یمن: ’سعودی اتحاد‘ کی بمباری میں 140 افراد ہلاک

حوثی باغیوں نے اتحادی فوجیوں پر گزشتہ ماہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ انھوں نے جنوب مغربی شہرتعز میں خواتین اور بچوں سمیت 23 شہریوں کو ہلاک کیا ہے۔

دوسری جانب اتحادیوں نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کیے بغیرکہنا تھا کہ باغی عام شہریوں کو 'انسانی ڈھال' کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن کی خانہ جنگی میں گزشتہ دو برسوں کے دوران 8 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے یمن میں 'دنیا میں ایک بڑاانسانی بحران ہے' قرار دیتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ 17 لاکھ افراد میں قحط پھیلنے کا شدید خطرہ ہے۔

خیال رہے کہ یمن میں حالیہ دنوں میں گیسٹرو کی بیماری سے 900 سےزائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں