قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر جنید خان نے کہا ہے کہ کسی نے بھی توقع نہیں کی تھی کہ ہماری ٹیم چیمپیئن کی حیثیت سے وطن واپس لوٹے گی لیکن کھلاڑیوں کو خود پر یقین تھا کہ وہ ایسا کر سکتے ہیں۔

چیمپیئنز ٹرافی میں فتح کے بعد لندن سے وطن واپسی پر اسلام آباد پشاور موٹر وے پر صوابی انٹرچینج پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید نے اس کامیابی کو قابل فخر قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم دباؤ میں تھے لیکن ہمارے پاس گنوانے کو کچھ نہیں تھا۔ بلے بازوں نے فائنل میں عمدہ کارکردگی کے بعد جس کے بعد باؤلرز نے بھی عمدہ باؤلنگ کا سلسلہ جاری رکھا۔

فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ٹیم کی کامیابی کا کریڈٹ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی جاتا ہے جس نے کچھ دن قبل کھلاڑیوں انگلینڈ بھیجا تاکہ ٹیم کو تیاریوں میں مدد مل سکے جبکہ نئے کھلاڑیوں عالمی منظر نامے پر متعارف کرانے کا کریڈٹ پاکستان سپر لیگ کو جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو ہرانے کے بعد باپ بیٹے کی باتیں نہیں ہونی چاہئیں اور کرکٹ کو کرکٹ ہی رہنے دیا جائے۔

میچز کے دوران روزے رکھنے کے سوال پر جنید نے کہا کہ کھلاڑیوں نے میچ کے دنوں میں روزے نہیں رکھے کیونکہ اس سے جسمانی طور پر ان کیلئے کارکردگی دکھانا بہت مشکل ہو جاتا۔

ادھر چیمپئنزٹرافی میں شرکت کے بعد محمد حفیظ بھی وطن واپس پہنچ گئے اور انہوں نے بھی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایونٹ میں کھلاڑیوں نے توقع سے زیادہ اچھی پرفارمنس دی۔

لاہور ایئرپورٹ پر حفیظ کا شاندار استقبال کیا گیا جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حفیظ نے کہا کہ قوم کی دعاؤں اور کھلاڑیوں کی انتھک محنت سے ٹیم چیمپیئنز ٹرافی میں سرخرو ہوئی۔ اپنی گفتگوکے دوران سابق انہوں نے کپتان سرفراز احمد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سرفراز نے ایونٹ میں بہترین کپتانی کی اور ٹورنامنٹ میں اچھا پرفارم کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں