اسلام آباد: دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہیں، افغانستان میں قیام امن کے لیے مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے پاکستان اور چین کا کردار اہم ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ڈورن حملوں سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملوں پر پاکستان کی پالیسی واضح ہے، ڈرون حملے پاکستان کی سالمیت کے خلاف ہیں، ڈورن حملے غیر مدد گار اور پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہیں۔

پاک امریکا تعلقات کے حوالے سے عالمی میڈیا کی خبروں پرتبصرہ سے انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے امریکی بجٹ میں کٹوتی کا معاملہ امریکا کا داخلی معاملہ ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے جبکہ پاکستان نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

افغانستان سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے لیے وفود کے تبادلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں کررہا ہے اور پاکستان اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے لیے پُر عزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام کے لیے پاکستان اور چین مشترکہ انداز سے کام کر رہے ہیں۔

ادھر اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے مفاہمتی عمل کو آگے بڑھانے کے حوالے سے چین کا کردار اہم ہے، چین کے وزیر خارجہ رواں ہفتے پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، اس موقع پر دونوں ممالک کے رہنما باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی صورتحال پر تبالہ خیال کریں گے۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے پیلیٹ گنز کا استعمال اب بھی جاری ہے، بھارتی افواج نے رواں ہفتے درجنوں افراد کو نشانہ بنایا جبکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی جیت کا جشن منانے والوں کو گرفتار کیا۔

ترجمان نے عالمی برادری سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ مسئلہ کشمیر کے دیرینہ تنازع کو حل کرنا اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے، پاکستان نے ہمیشہ اس عالمی تسلیم شدہ تنازع کے حل کے لیے ثالثی کاخیر مقدم کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں