کوئٹہ کی انسداد دہشت گردی عدالت اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے بلوچستان اسمبلی کے رکن مجید اچکزئی کو دو مقدمات میں7، 7 روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔

کوئٹہ کے جی پی او چوک پر اپنے فرائض انجام دینے والے سارجنٹ حاجی عطااللہ کو مبینہ طور پر گاڑی سے کچل کر ہلاک کرنے کے الزام میں 5 روزہ ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد جمعرات کے روز (29 جون) پولیس نے مجید اچکزئی کو جوڈیشل مجسٹریٹ شہنواز لانگو کی عدالت میں پیش کیا۔

—فوٹو: ڈان اخبار
—فوٹو: ڈان اخبار

جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ نے رکن صوبائی اسمبلی کو مزید 7 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

مجید اچکزئی کو 2009 میں سیٹیلائٹ ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں درج ہونے والے اغواء کے مقدمے میں بھی داؤد خان نثر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سے رکن صوبائی اسمبلی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جسے جج داؤد خان نے منظور کرتے ہوئے مجید اچکزئی کو سات روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔

مزید پڑھیں: پولیس اہلکار کو کچلنے کا واقعہ: سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس

خیال رہے کہ 20 جون کو مبینہ طور پر اپنی گاڑی سے سارجنٹ کو کچلنے والے ایم پی اے مجید اچکزئی کو پولیس نے 24 جون کو گرفتار کیا گیا تھا۔


یہ خبر 30 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں