مناما: خلیجی ریاست بحرین کے سیکیورٹی حکام نے ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث الاشتر بریگیڈ کے ایک ذیلی سیل ’The Axe‘ یا ’کلہاڑی گروپ‘ کے متعدد شدت پسندوں کو حراست میں لے لیا۔

پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی نے غیر ملکی میڈیا کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جمعہ کو بحرین کے ڈائریکٹر سیکیورٹی جنرل میجر جنر طارق بن حسن الحسن نے مناما میں ایک بیان میں بتایا کہ ’کلہاڑی گروپ‘ نامی سیل دہشت گرد قرار دیے گئے الاشتر بریگیڈ سے وابستہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کلہاڑی گروپ سے وابستہ عناصر الدیر کے علاقے میں ایک ویران عمارت میں چھپے ہوئے تھے، جہاں انہوں نے دھماکا خیز مواد، بم تیار کرنے اور انتہائی خطرناک بارود ذخیرہ کررکھا تھا، پولیس نے کارروائی کرکے بھاری مقدار میں بارود قبضے میں لے لیا۔

حکام اس گروپ سے تفتیش کے دوران یہ جاننے کہ کوشش کررہے ہیں کہ آیا اس سیل کا کسی اور دہشت گرد گروپ کے ساتھ بھی کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

بحرین کے سیکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ گرفتار کیے گئے کلہاڑی گروپ سے وابستہ دہشت گردوں نے کئی خطرناک کارروائیوں کی منصوبہ بندی کی تھی۔

خیال رہے کہ رواں سال چار فروری کو ابو صبیح کے مقام پر ٹرک اور سول کار کو دھماکے سے تباہ کرنے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں ٹرک کو نقصان پہنچا تھا، اسی ماہ السنابس کے مقام پر ایک بم حملے میں کار ڈرائیور زخمی ہوگیا تھا۔

سات اپریل 2017 کو سماھیج کے مقام پر ایک فوجی قافلے کو دستی بم سے نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں متعدد سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

حکام کے مطابق کلہاڑی گروپ سے وابستہ گرفتار دہشت گردوں میں سے بعض نے شام اور عراق میں دہشت گردی کی تربیت حاصل کر رکھی ہے اور وہ بحرین میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔

سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے سے انتہائی تباہ کن دھماکا خیز مواد C4، یورینیم نائٹریٹ، امونیم نائٹریٹ، خام کیمیائی مواد اور 52 کلو گرام ٹی این ٹی نامی دھماکا خیز مواد بھی قبضے میں لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں