کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے کراچی سے فیصل آباد جانے کی تیاری میں کھڑے طیارے کے انجن سے نٹ بولٹ برآمد ہونے پر جہاز کو اڑان بھرنے سے روک دیا گیا۔

پی آئی اے کے اے ٹی آر طیارے ’اے پی بی کے وائی‘ کویکم جولائی کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پنجاب کے شہر فیصل آباد جانا تھا۔

طیارے کو فلائیٹ کے لیے تیار کیے جانے سے قبل معمول کی چیکنگ کے دوران انجن سے نٹ بولٹ اوراسٹیل کی تاریں برآمد ہوئیں۔

ڈان نیوز نے اپنی خبر میں بتایا کہ طیارے کے انجن سے نٹ بولٹ اوراسٹیل کے تار برآمد ہونے کے بعد جہاز کو اڑان بھرنے سے روک دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کے سسٹم میں خرابی، آپریشن جزوی معطل

پی آئی اے حکام نے بتایا کہ نٹ بولٹ اور اسٹیل کی تاریں رکھنے کی وجہ سے طیارے کا انجن خراب ہوچکا ہے، اگر اسے چیک کیے بغیر اڑنے کی اجازت دی جاتی تو بہت بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔

عملے کے مطابق انجن کے خراب ہوجانے سے کمپنی کو کم سے کم 6 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا ہے۔

طیارے کے انجن سے نٹ بولٹ برآمد ہونے کے بعد پی آئی اے حکام نے معاملے کی تحقیق کے لیے اندرونی تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔ تحقیقاتی کمیٹی ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔

تحقیقاتی کمیٹی اس بات کی تفتیش کرے گی کہ طیارے کے انجن میں نٹ بولٹ اور اسٹیل کی تاریں کس نے اور کس وقت رکھیں؟۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا پائلٹ دوران پرواز طیارہ چھوڑ کر سو گیا

پی آئی اے حکام کے مطابق انجن میں نٹ بولٹ اور تاریں رکھنے میں ملوث افراد کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ پی آئی اے کا یہی طیارہ ایک روز قبل ہی پنجاب کے شہر بہاولپور سے کراچی پہنچا تھا۔

کراچی میں 30 جون کو پہنچنے والے اس طیارے کو یکم جولائی کو دوبارہ پنجاب کے شہر فیصل آباد جانا تھا، لیکن معمول کی چیکنگ کے دوران طیارے کے انجن سے نٹ بولٹ اور تاریں برآمد ہوئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں