وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں اور انتظامیہ کے لیے وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ دیا اور تقریب سے خطاب کرتے کہا کہ آنے والا وقت پاکستان میں کھیلوں کا ہوگا اور جلد ہی غیرملکی ٹیمیں یہاں آئیں گی۔

چمپیئنز ٹرافی کے فائنل میں روایتی حریف ہندوستان کو شکست دے کر چمپیئن بننے والی قومی ٹیم کے اعزاز میں دیے گئے استقبالیے میں کھلاڑیوں کے علاوہ پی سی بی کے چیرمین شہریار خان، پی سی بی ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی، چیف سلیکٹر انضمام الحق کے علاوہ سابق کھلاڑی اور وفاقی وزرا بھی شریک تھے۔

وزیراعظم نے تمام کھلاڑیوں کو فی کس ایک کروڑ روپے کا انعام دیا اور انتظامیہ کو سوونیئر بھی پیش کیے۔

وزیراعظم نواز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ 'میری دعائیں بھی ہر لمحہ ٹیم کے ساتھ تھیں اور عوام کی طرح میری بھی خواہش تھی کہ کھلاڑیوں سے ہاتھ ملاؤں اور ان سے بات کروں'۔

انھوں نے کپتان سرفرازاحمد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہر یار خان کہتے رہتے تھےکہ سرفراز کو کپتان بنانا چاہتاہوں ،میری خواہش ہے کہ آپ سے ہاتھ ملاوں۔

نواز شریف نے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اصل وزیراعظم اور ہیرو پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ہیں، ہم تو ٹائٹل کے وزیراعظم ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزرا ہواکل بھی اپنا تھا، آنے والا کل بھی اپنا ہے،جو ٹیم پاکستان نہیں آنا چاہتی شہریارخان اور نجم سیٹھی اس ملک سے پاکستان آکرکرکٹ کھیلنے کی منت نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پاکستان میں دہشت گردی ختم اور سیاحت بڑھ رہی ہے اورپاکستان تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے'۔

انھوں نے ملک بھر میں کھیلوں کے میدان بنانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے شہباز شریف سے بھی کہا ہے اور دیگر وزرا اعلیٰ بھی گراؤنڈ بنائی بلکہ یونین کونسل کی سطح پر کرکٹ گراؤنڈ ہونے چاہیئں۔

اپنے بچپن کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جوانی میں گراؤنڈ سے نکالے جانے پر اتنی تکلیف ہوئی تھی جتنی آج پاناما کیس میں بھی نہیں ہوئی اور جے آئی ٹی سے بھی نہیں ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے بچپن میں کرکٹ کھیلی اور باؤنسر بال کرنے والے کو چھکا یا چوکا مارا تھا۔

اس موقع پر کپتان سرفرازاحمد اور چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے کرکٹ ٹیم کے لئے تقریب منعقد کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

تقریب کے دوران فرمائش پر سرفراز احمد نے نعت بھی سنائیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں