رواں برس 28 اپریل کو ریلیز کی گئی بھارتی فلم ’باہو بلی 2‘ کے چرچے تاحال زبان زد عام ہیں،اور فلم کی کمائی کا سسلسلہ بھی جاری ہے۔

تاہم پہلی بار باہوبلی فلم سیریز سے متعلق ایسے حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں، جن کی وجہ سے شائقین ایک بار پھر فلم کی ٹیم کی تعریف کرنے پر مجبور ہیں۔

باہو بلی سیریز کی پہلی فلم 10 جولائی 2015 کو ریلیز کی گئی تھی، جس نے بھی دنیا میں دھوم مچائی تھی۔

باہو بلی’دی بگننگ‘ کے نام سے جاری ہونے والی اس فلم کے 2 سال بعد ٹیم نے حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

ہندوستان ٹائمز میں شائع رپورٹ کے مطابق باہو بلی فلم کی ریکارڈنگ کے دوران ایک نئی مقامی زبان کی تیاری سمیت اس فلم کی کئی بار 24 گھنٹے تک مسلسل ریکارڈنگ کی جاتی رہے، جب کہ فلم میں بہترین وژوئل افیکٹس کے لیے دنیا کے کئی ممالک کے آرٹسٹوں کی خدمات حاصل کی گئیں۔

نئی زبان کی تخلیق

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

باہو بلی کی ٹیم نے بھارت کے دیہاتی قبیلے ’کالاکیاز‘ کی مقامی زبان ’کِلیکِلِ‘کی نئی تخلیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: ہندوستان کی مہنگی ترین فلم بھی کاپی نکلی

فلم کی ٹیم نے 748 الفاظ پر مشتمل اس زبان کے لیے 40 گرامر کے اصول ترتیب دیے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

باہو بلی فلم کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ اس فلم کا دنیا میں سب سے بڑا پوسٹر بھی بنایا گیا تھا۔

بھارتی ریاست کیرالہ میں فلم کی ٹیم نے ایک قلعے کے اندر زمین پر 5 ہزار اسکوائر فٹ کا پوسٹر بناکر اپنا نام گنیز ورلڈ آف ریکارڈ میں درج کروایا۔

وزن کا اضافہ

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

فلم میں بھلال دیوہ کا کردار ادا کرنے والے اداکار رانا دگوبتی نے فلم کے لیے اپنا وزن 33 کلو تک بڑھایا، اور انہوں نے کئی دن تک یومیہ 40 انڈوں کی سفیدی کھائی۔

مزید پڑھیں: باہو بلی کی کاسٹ کا معاوضہ کیا تھا؟

18 ممالک کے وژوئل آرٹسٹ کی خدمات

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

باہو بلی میں وژوئل افیکٹس کا بہت ہی زیادہ اور بہترین استعمال کیا گیا، اور یہ سلسلہ باہو بلی 2 میں بھی جاری رہا۔

باہو بلی کے لیے ٹیم نے 18 ممالک کے 600 وژوئل آرٹسٹ کی خدمات حاصل کیں، ان آرٹسٹوں کی خدمات 2 مقامی کمپنیوں کے تحت حاصل کی گئیں۔

بہترین گرافکس کا استعمال

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

باہو بلی میں جانوروں پر بدترین تشدد بھی دکھایا گیا، جو حقیقی نہیں بلکہ ڈجیٹل گرافکس کا کمال ہے۔

فلم کی ٹیم نے کمپیوٹرائزڈ ڈجیٹل گرافکس کے ذریعے جانوروں کے جعلی تشدد کو دکھایا، جو کسی حقیقی تشدد سے کم نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: باہو بلی کا ہیرو لڑکا نہیں بلکہ لڑکی نکلی

کئی دنوں تک مسلسل شوٹنگ

![—اسکرین شاٹ}(https://i.dawn.com/primary/2017/07/59639b83c216e.jpg)

باہو بلی فلم کے کئی مناظر ایسے تھے، جنہیں ریکارڈ کرنے کے لیے فلم کی ٹیم کو مسلسل 24 گھنٹوں تک کام کرنا پڑا۔

جب کہ فلم میں جنگ کے مناظر کو ریکارڈ کرنے کے لیے ٹیم کو مسلسل 109 دن تک ایک ہی طرز پر کام کرنا پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں