مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے تین نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد سری نگر میں احتجاج کے دوران فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

پولیس کے مطابق ریڈ بگ میں بھارتی فوج کی کارروائی میں حریت پسند مارے گئے تھے جس کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع بڈگام کے علاقے ریڈ بگ میں نوجوان عاقب گل کے علاوہ جاوید شیخ اور داؤد احمد جاں بحق ہوگئے ۔

حریت نوجوانوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور تدفین کے بعد بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے بازی کی گئی جس پر فورسز نے عوام کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس استعمال کی۔

یہ بھی پڑھیں:حریت پسندوں کی ہلاکت، کشمیر میں پُرتشدد مظاہروں کا آغاز

بھارتی فورسز نے احتجاجی مظاہرین کو روکنے کے لیے سری نگر کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کیا اور جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کیں جبکہ ان علاقوں میں انٹرنیٹ اورفون سروس بھی معطل کر دی۔

نوجوانوں کی شہادت پر ضلع بڈگام کے علاقوں ماگام ، آری پانتھن، نارہ بل اور بیروہ میں بدھ کو مکمل ہڑتال کی گئی، دکانیں بند رہیں اور سڑک پر ٹریفک بھی معطل تھی۔

حریت رہنماؤں نے نوجوانوں کی بھارتی فوج کے ہاتھوں ہلاکت پر مذمت کرتے ہوئے جاں بحق نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

واضح رہے کہ حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے برہان وانی کی پہلی برسی کے موقع پر 7 جولائی سے 13 جولائی تک پورے کشمیر میں بھارت کے خلاف احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کے بعد انھیں نظر بند کردیا گیا ہے ۔

تبصرے (0) بند ہیں