اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اپنی سر زمین سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے جبکہ افغانستان میں گزشتہ 40 برس سے شورش برپا ہے اور اسی وجہ سے وہاں دہشت گردی نے زور پکڑا۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں لہٰذا پاکستان، افغانستان میں امن اور مفاہمت کے قیام کے لیے اپنا کردار جاری رکھے گا۔

نفیس زکریا نے بتایا کہ حقانی نیٹ ورک کے کئی رہنما افغانستان میں مارے جا چکے ہیں جبکہ امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک نے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے 50 کروڑ امریکی ڈالر کی مدد سے افغانستان میں صحت، تعلیم اور دیگر ترقیاتی منصوبے مکمل کیے۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی افغانستان میں پالیسی کی تبدیلی کے لیے نظرثانی ابھی مکمل نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: 'را' افغانستان سے بدامنی پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے: جنرل زبیر حیات

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان پہلے بھی باور کراچکا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے اور کلبھوشن یادیو نے بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی، تخریب کاری اور دہشت گردوں کی مالی امداد کا اعتراف کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے کمانڈر احسان اللہ احسان نے بھی اپنے بیان میں بتایا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجسی ’را‘ افغانستان میں موجود ہے جبکہ بھارت پاکستان میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں میں مالی مدد بھی کرتا ہے۔

’بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئے سرحدی خلاف ورزیاں کر رہا ہے‘

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو اپنے زیر انتظام کشمیر میں کام نہیں کرنے دے رہا جبکہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں خطے کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے لیے ہیں۔

نفیس زکریا نے بتایا کہ گزشتہ روز بھی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارت کی خلاف ورزی اور بلا اشتعال فائرنگ سے پاک فوج کے 2 جوان شہید ہوئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی مسلسل خلاف ورزیوں کی مذمت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کا ایل او سی پر بھرپور جواب، 5بھارتی فوجی ہلاک

نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے رواں برس اب تک جنگ بندی کی 580 خلاف ورزیاں ہوئیں جن میں 21 پاکستانی شہید جبکہ 30 زخمی ہوئے۔

بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

دوسری جانب بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاکستان کے سرحدی علاقوں میں بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو ایک بار پھر طلب کرکے واقعے پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے 2 نوجوان جاں بحق، 3 زخمی

جنوبی ایشیا کی علاقائی تعاون تنظیم ’سارک‘ کے ڈائریکٹر جنرل محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالے کیا۔

گذشتہ روز ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں نکیال سیکٹر اور نیزہ پیر سیکٹر میں ایک ایک شہری جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Ahmad Qasrani Jul 20, 2017 08:00pm
Syed ul Shuda Shahzada Abdul Lateef Shaheed.