اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کی آف شور کمپنیوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ان سے 5 سوالات کے جواب طلب کرلیے۔

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔

خیال رہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف الیکشن کمیشن (ای سی پی) میں اثاثے اور آف شور کمپنیاں ظاہر نہ کرنے سمیت بیرون ملک سے حاصل ہونے والے مبینہ فنڈز سے پارٹی چلانے کے الزامات پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین سے آف شور کمپنی سے متعلق 5 سوالات کا جواب طلب کیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے غیر ملکی فنڈنگ کے الزامات مسترد کردیئے

سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین سے پوچھا کہ آف شور کمپنی کب بنائی گئی؟ آف شور کمپنی کا قانونی اور فائدہ اٹھانے والا مالک کون ہے؟ آف شور کمپنی کیسے بنائی گئی؟ آف شور کمپنی کتنے میں بنائی گئی؟ آف شور کمپنی بنانے کے لیے بیرونی ملک رقم کیسے منتقل کی گئی؟

جس کے بعد سپریم کورٹ نے جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت جمعرات ساڑھے 11 بجے تک کے لیے ملتوی کردی۔

گذشتہ روز سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت 31 جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل کو کل تک اضافی دستاویزات جمع کرانے کا حکم دے دیا تھا۔

اس سے قبل پی ٹی آئی نے بیرون ملک سے فنڈ حاصل کرنے سے متعلق سپریم کورٹ میں دائر حنیف عباسی کے الزامات کے جواب میں متعلقہ تفصیلات عدالت میں جمع کرائی تھیں، جو 7 سو سے زائد صفحات پر مشتمل تھیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سپریم کورٹ میں اپنا منی ٹریل دینے میں ناکام رہے تھے اور وکیل پی ٹی آئی نعیم بخاری نے عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں اعتراف کیا تھا کہ کاؤنٹی کرکٹ 20 سال پرانا ریکارڈ نہیں رکھتی جبکہ عمران خان ملازمت کے شیڈول کا ریکارڈ بھی نہیں رکھتے۔

مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے عمران خان سے لندن فلیٹ کی خریداری کے حوالے سے منی ٹریل اور کاؤنٹی کرکٹ کی آمدنی کی تفصیلات طلب کی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم

اس سے قبل عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کی جانب سے مناسب معاونت فراہم نہ کرنے اور ان کے وکیل کی غیر حاضری پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان خود عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے عمران خان کے لندن فلیٹ کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کو کیری پیکر سے ملنے والی ایک لاکھ 88 ہزار پاؤنڈ کی رقم کے ثبوت بھی عدالت کو فراہم کیے جائیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jul 26, 2017 08:43pm
نواز شریف، عمران خان کے بعد اب جہانگیر ترین سے تحقیقات کا خیرمقدم کرتے ہیں، یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے ، پاناما لیکس میں سیکڑوں پاکستانیوں کے نام ہیں ، سب سے زیادہ آف شور کمپینوں کے مالکان سیف اللہ فیملی سمیت ان تمام سے گزارش ہے کہ وہ خود ہی متعلقہ دستاویزات (منی ٹریل و دیگر ) جمع کراکر خود کو سپریم کورٹ سے کلیئر کروالیں اور عزت سے اس ملک میں کاروبار کریں۔۔ خیرخواہ