بھارت میں 'حاملہ' بچے کی پیدائش

اپ ڈیٹ 02 اگست 2017
ڈاکٹرز کے مطابق کامیاب آپریشن کے ذریعے بچے کے پیٹ میں سے 'جڑواں بھائی' کو نکال دیا اور اب وہ صحت مند ہے—فائل فوٹو
ڈاکٹرز کے مطابق کامیاب آپریشن کے ذریعے بچے کے پیٹ میں سے 'جڑواں بھائی' کو نکال دیا اور اب وہ صحت مند ہے—فائل فوٹو

میڈیکل سائنس میں آئے روز ایسے واقعات سامنے آتے رہتے ہیں جو نہ صرف عام افراد بلکہ ماہرینِ طب کو بھی حیرت میں مبتلا کردیتے ہیں۔

اس کی تازہ مثال اُس وقت دیکھنے کو ملی جب بھارت میں ایک ایسے بچے کی پیدائش ہوئی جو خود 'حاملہ' تھا۔

بھارتی ویب سائٹ 'انڈین ایکسپریس' کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ حیرت انگیز واقعہ ممبئی کے علاقے ممبرا میں سامنے آیا جہاں ایک لڑکے کی پیدائش پر ڈاکٹروں پر انکشاف ہوا کہ اس کے پیٹ میں اس کے نامکمل جڑواں بھائی کے اعضاء موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے منفرد جڑواں بچے

لڑکے کے جسم میں موجود ان اعضاء میں ٹانگیں، ایک ہاتھ اور دماغ خصوصی طور پر واضح تھے۔

بچے کی رپورٹس میں ان اعضاء کی نشاندہی کے بعد ڈاکٹروں نے کامیاب آپریشن کے ذریعے اس کے پیٹ میں سے 'جڑواں بھائی' کو نکال دیا اور اب وہ صحت مند ہے۔

واضح رہے کہ یہ بچہ گذشتہ ماہ 20 جولائی کو پیدا ہوا تھا اور 24 جولائی کو اسے کامیاب آپریشن کے مرحلے سے گزارا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ’گورے بچے‘ کی پیدائش کیلئے ورکشاپ

ڈاکٹروں کے مطابق ایسا بہت کم ہوتا ہے جب کسی بچے کے اندر دوسرے بچے کی نشوونما ہونے لگے، ان کا مزید کہنا تھا کہ آپریشن سے گزرنے والے بچے کے پیٹ میں موجود بچہ کھوپڑی سے محروم تھا، تاہم اس کا چھوٹا سا سر اور دماغ ضرور تھا۔

ڈاکٹرز کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں اب تک ایسے صرف 200 واقعات ہی ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

حیران کن طور دنیا بھر میں کئی ایسے کیسز بھی سامنے آچکے ہیں جن میں ڈاکٹرز کئی دہائیوں تک اس بات کا پتہ نہیں چلا سکے کہ کسی کے جسم میں ایک اور جاندار کے نامکمل اعضاء موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں