اسلام آباد ہائی کورٹ نے رجسٹرار کے اعتراضات دور ہونے کے بعد سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے سے متعلق درخواست کو پیر (7 اگست) کو سماعت کے لیے مقرر کردیا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، بیٹی مریم نواز، داماد کیپٹن (ر) صفدر اور سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو گرفتار کرنے اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

یہ درخواست ایڈووکیٹ رئیس عبدالواحد کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاناما فیصلے میں سپریم کورٹ نے نواز شریف سمیت دیگر کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا

درخواست گزار کا موقف تھا کہ تاحال چیئرمین نیب نے نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کی گرفتاری کا حکم نہیں دیا، ساتھ ہی اس خدشے کا اظہار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اور ان کے اہل خانہ بیرون ملک فرار ہو سکتے ہیں۔

درخواست میں نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز ، مریم صفدر، سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار اور کیپٹن (ر) صفدر کے اکاؤنٹس فوری طور پر منجمند کرنے کی استدعا بھی کی گئی۔

عدالت عالیہ کا سنگل بینچ 7 اگست بروز پیر درخواست پر سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 28 جولائی کو سپریم کورٹ نے پاناما کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو بطور وزیراعظم نااہل قرار دیتے ہوئے نیب کو سابق وزیراعظم اور ان کے بچوں، داماد سمیت سمدھی اسحٰق ڈار کے خلاف نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں