اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے آئین کے آرٹیکل 62 (1) (ایف) میں ترمیم کا بل لانے کا عندیہ دے دیا۔

نجی چینل ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’کیپیٹل ٹاک‘ میں بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’اگر تمام جماعتیں اتفاق کرتی ہیں تو آرٹیکل 62 (1) (ایف) میں ترمیم کے لیے اپوزیشن سے مل کر بل لایا جاسکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس آرٹیکل کا تعلق صادق اور امین ہونے سے ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سپریم کورٹ نے اسی آرٹیکل کے تحت نااہل قرار دیا ہے لیکن اس کی تشریح میں ابہام ہے، جبکہ وقت نے ثابت کیا ہے کہ اس میں ترمیم کی ضرورت ہے۔‘

اپنی وزارت عظمیٰ کی مدت سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’میں 45 روز اس عہدے پر فائز رہوں گا یا زیادہ، اس کا فیصلہ پارٹی کرے گی، وزارت عظمیٰ کے لیے میرا نام نواز شریف نے تجویز کیا تھا جس کی سب نے تائید کی۔‘

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیراعظم کو 'بچانے' کیلئے قانون سازی میں حکومتی تاخیر

نواز شریف کی بدھ کو اسلام آباد سے براستہ جی ٹی روڈ لاہور روانگی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ’مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کی خواہش تھی کہ نواز شریف ان کے حلقوں سے ریلی کی شکل میں گزریں، جبکہ یہ ریلی کوئی احتجاج نہیں بلکہ نواز شریف اپنے گھر جارہے ہیں۔‘

سابق وزیر اعظم کے جی ٹی روڈ جانے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’سیکیورٹی خطرات ہر جگہ ہوتے ہیں، لیکن اگر سیاست کرنی ہو تو ان حالات کا مقابلہ کرنا ہوتا ہے، جبکہ جتنا بڑا لیڈر ہوتا ہے اسے اتنے ہی سیکیورٹی خدشات ہوتے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سازش کے ذریعے جمہوری عمل کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کی گئی، ملک کی ترقی کے دشمن حکومت کے خلاف سازش کرتے ہیں جبکہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اب میثاق معیشت بھی ہونا چاہیے۔‘

سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے نئی کابینہ میں شامل نہ ہونے سے متعلق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’میرے ان سے قریبی اور گہرے تعلقات ہیں، ہمارا تعلق ایک ہی ضلع سے ہے، میں نئی کابینہ کی تشکیل سے قبل ان سے ملنے گیا تھا لیکن انہوں نے کہا کہ میں ٹی وی اعلان کر چکا ہوں اس لیے میں کوئی وزارت نہیں لوں گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’چوہدری نثار کابینہ میں شامل نہیں لیکن انہیں کابینہ کا ہی حصہ سمجھا جانا چاہیے، جبکہ وزارت عظمیٰ کے لیے میرے نام کی سب سے زیادہ تائید انہوں نے ہی کی تھی۔‘

پاک ۔ امریکا تعلقات کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ’امریکا سے تعلقات بہتر ہیں تاہم اس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں