دوپہر کو کچھ دیر کی نیند یاداشت 5 گنا بہتر بنائے

09 اگست 2017
یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— شٹر اسٹاک فوٹو

دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونا یاداشت کو پانچ گنا بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔

یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

سارلینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر کو 45 منٹ تک کی نیند یا قیلولہ معلومات کا ذخیرہ ذہن میں برقرار رکھنے اور اسے دوبارہ یاد کرنے میں مدد دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کے دوران دماغی سرگرمیاں نئی معلومات کو محفوظ رکھنے کے لیے اہمیت رکھتی ہیں اور صرف 45 منٹ کا قیلولہ یاداشت کو پانچ گنا تک بہتر بناتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دن میں کچھ دیر کی نیند سیکھنے کے عمل میں کامیابی میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ قیلولہ یا دوپہر کو کچھ دیر سونا سنت نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے۔

مزید پڑھیں : دوپہر کو بہت زیادہ سونا امراض کا خطرہ بڑھائے

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوروبائیولوجی آف لرننگ اینڈ میموری میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل رواں سال کے شروع میں امریکن ہیلتھ ان ایجنگ فاﺅنڈیشن کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ یہ عادت دماغ کی عمر بڑھنے سے بچاتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ دوپہر میں ایک گھنٹے تک سونا دماغ کے لیے فائدہ مند ہے تاہم یہ دورانیہ اس سے زیادہ یا کم نہیں ہونا چاہئے ورنہ فائدہ نہیں ہوتا۔

تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر میں ایک گھنٹے سونے کے عادی ہوتے ہیں وہ یاداشت، ریاضی کے مختلف سوالات اور دیگر چیزوں کو زیادہ بہتر طریقے سے کرپاتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی کارکردگی میں کمی آنے لگتی ہے مگر دوپہر کو سونے کی عادت ان افعال کو بہتر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے، جبکہ الزائمر یا دیگر امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس عادت سے دور رہنے والے افراد میں دماغی تنزلی کی رفتار زیادہ ہوتی ہے جبکہ کچھ منٹ کا قیلولہ کرنے والوں کو بھی مشکل کا سامنا ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں