صوبہ خیبرپختونخواہ کے ضلع شانگلہ میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کے دوران کرنٹ لگنے سے 2 طلبہ جاں بحق ہوگئے۔

ملک بھر کی طرح ضلع شانگلہ میں بھی جشن آزادی کی تقریبات منعقد کی گئیں، جہاں تحصیل پورن میں گورنمنٹ پی زیڈ اے اسکول کے طلبہ بھی ایسی ہی ایک تقریب کے دوران دھاتی پائپ کے ذریعے پرچم کشائی کررہے تھے۔

اس دوران ان کے ہاتھ میں موجود پائپ قریب سے گزرنے والی بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں کرنٹ لگنے سے دو طلبہ 8 سالہ عثمان اور 9 سالہ ریحان جاں بحق ہوگئے۔

ایس ایچ او پورن شیر حسن نے ڈان نیوز کو بتایا کہ واقعے میں ہلاک ہونے والے بچے دوسری اور تیسری جماعت کے طالب علم تھے۔

یہ بھی پڑھیں: واہگہ: جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا پاکستانی پرچم لہرا دیاگیا

واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس افسر کا کہنا تھا کہ مذکورہ اسکول کی مکمل عمارت موجود نہیں ہے اور بچوں کو کھلے آسمان کے نیچے تعلیم دی جاتی ہے، جہاں یوم آزادی کے حوالے سے پرچم کشائی کی تقریب جاری تھی کہ پرچم کا پائپ بجلی کی تاروں سے ٹکرا گیا، جس کے باعث بچے جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ بچوں کی لاشیں لواحقین کے حوالے کردی گئیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کے بالائی علاقوں اور دیہی علاقوں کے بیشتر بچے اسکولوں کی نامکمل عمارتوں اور نامناسب انتظامات کی وجہ سے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں