واشنگٹن: امریکی نیول فورسزسینٹرل کمانڈ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وسطی ایشیا کے حوالے سے جاری آپریشن کے دوران بین الاقوامی سمندر میں ایک ایرانی ڈرون نے امریکا کے ایئرکرافٹ کیریئر سے صرف 1000 فٹ کی دوری پر ’غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ‘ انداز میں پرواز کی۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ترجمان لیفٹننٹ ایان مک کاننوفی کا کہنا تھا کہ ایرانی ڈرون نے ’غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ پرواز کی‘ اور نیویگیشن لائٹس کے بغیر یو ایس ایس نیمیٹس کے قریب سے گزرا۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون کے آپریٹر نے ریڈیو پر کی جانے والی درخواست کا جواب بھی نہیں دیا۔

رواں سال امریکی حکام نے امریکن اور ایرانی میری ٹائم فورسز کے درمیان متعدد ’غیر محفوظ اور غیر پیشہ وارانہ‘ انداز میں آمنے سامنے آنے کی شکایات کیں۔

مزید پڑھیں: چین اور امریکا کے فوجی طیاروں کا 'غیر محفوظ' آمنا سامنا

گذشتہ ہفتے امریکی حکام نے کہا تھا کہ ایک ایرانی ڈرون اُس وقت امریکی جنگی طیارے کے قریب آیا جب وہ ایئر کرافٹ کیریئر پر لینڈ کرنے والا تھا، حکام کا کہنا تھا کہ یہ 2017 میں اس قسم کا 13واں واقعہ تھا۔

ایان مک مکاننوفی کا کہنا تھا کہ ڈرون پر لائٹس نہ ہونے کی وجہ سے یہ ٹکراؤ کا باعث ہوسکتا تھا اور یہ بین الاقوامی میری ٹائم قواعد و قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم ممالک پر پابندی، ایران کا امریکا کو کرارا جواب

خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گذشتہ دونوں ایران کے حوالے سے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تہران سابق صدر باراک اوباما کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کررہا ہے جو ایران کے جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کے حوالے سے تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں