ولی بابرقتل کیس: فیصل عرف موٹا کی اپیل مزید سماعت کیلئے مقرر

اپ ڈیٹ 18 اگست 2017
صحافی ولی خان بابر کو جنوری 2011 میں قتل کیا گیا—۔فائل فوٹو
صحافی ولی خان بابر کو جنوری 2011 میں قتل کیا گیا—۔فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے صحافی ولی خان بابر کے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے فیصل عرف موٹا کی اپیل پر مزید سماعت کے لیے 21 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی۔

رینجرز نے مارچ 2015 میں فیصل موٹا کو نائن زیرو سے گرفتار کیا تھا—۔فائل فوٹو/ ڈان نیوز
رینجرز نے مارچ 2015 میں فیصل موٹا کو نائن زیرو سے گرفتار کیا تھا—۔فائل فوٹو/ ڈان نیوز

یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز سے منسلک صحافی ولی بابر کو 13 جنوری 2011ء کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا تھا، وہ کراچی میں جرائم، عسکریت پسندی اور سیاسی جماعتوں کے حوالے سے رپورٹنگ کیا کرتے تھے۔

11 مارچ 2015 کو رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے کے دوران فیصل محمود عرف موٹا کو گرفتار کیا تھا۔

مزید پڑھیں : نائن زیرو سے صحافی ولی بابر کا قاتل گرفتار

بعدازاں کندھ کوٹ کی انسداد دہشت گردی عدالت نے فیصل موٹا کو سزائے موت سنائی تھی، تاہم فیصل موٹا نے اپنی سزا کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

فیصل عرف موٹا نے موقف اختیار کیا تھا کہ سزا سناتے وقت قواعد کو نظر انداز کیا گیا جبکہ سزائے موت ان کی غیر موجودگی میں سنائی گئی لہذا انہیں صفائی کا موقع دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ولی بابر قتل کیس: فیصل موٹا نے سزا کو چیلنج کر دیا

سندھ ہائی کورٹ میں 16 اگست کو ولی خان بابر قتل کیس کی سماعت کے بعد عدالت عالیہ کی جانب سے فیصل موٹا کے خلاف کیس کی مزید سماعت کے لیے 21 ستمبر کی تاریخ مقرر کی گئی۔

یاد رہے کہ اس کیس سے منسلک پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔


نوٹ: اس خبر میں اس سے قبل یہ تحریر کیا گیا تھا کہ 'سندھ ہائی کورٹ نے ولی خان بابر کے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے فیصل عرف موٹا کی سزا کالعدم قرار دے کر کیس ماتحت عدالت بھیجنے کا حکم دے دیا ہے'، جو درست نہیں تھا، جس پر ہم معذرت خواہ ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں