اسلام آباد: حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ نے پارٹی کے قائم مقام صدر کے لیے سینیٹر سردار محمد یعقوب خان نصر کے نام کی منظوری دے دی۔

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ کے چیئرمین راجہ ظفرالحق کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اسحٰق ڈار، احسن اقبال جبکہ طویل عرصے سے پارٹی کے اہم اجلاس سے دور رہنے والے سابق وفاقی وزیر چوہدری نثار علی خان نے بھی شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور مجلس عاملہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مجلس عاملہ کے اجلاس سے قبل ہی قائم مقام کے صدر کا اعلان کردیا گیا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کو نواز شریف کی جگہ نیا صدر منتخب کرنے کی ہدایت

انہوں نے سوال کیا کہ پارٹی کا یہ فیصلہ اگر لاہور میں بیٹھ کر کیا جانا تھا تو مجلس عاملہ کا اجلاس بلانے کی کیا ضرورت تھی، کیا یہ اجلاس صرف صدر کے نام کی توثیق کے لیے بلایا گیا۔

مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں پارٹی کے سابق صدر نواز شریف کو مسلم لیگ (ن) کے لیے قائدانہ خدمات پر خراج تحسین بھی پیش کیا گیا، جبکہ نواز شریف کو پارٹی قائد کا درجہ دیتے ہوئے ان کی قائدانہ کردار کو تسلیم کرنے کے لیے قرارداد بھی پیش کی گئی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ نواز شریف کی جدوجہد پاکستان کی سیاسی اور جماعتی تاریخ کا سنہری باب ہے جبکہ نواز شریف نے اقتدار کے بجائے ہمیشہ اقدار کے اصولوں کی پاسداری کی، جبکہ وہ جمہوریت کے استحکام اور عوام کے حق حکمرانی کے لیے تحریک جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی نااہلی: کہیں جشن، کہیں غم کا سماں

(ن) لیگ کے اس اجلاس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر سردار یعقوب خان نصر کو پارٹی کا قائم مقام صدر مقرر کرنے کی منظوری دی گئی، جبکہ پارٹی کے مستقل صدر کا انتخاب 7 ستمبر کو کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما پیپرز کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا، جس کے ساتھ ہی وہ پارٹی کے صدر کے عہدے کے لیے بھی نااہل ہوگئے تھے۔

سپریم کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کو جلد پارٹی کا نیا سربراہ مقرر کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو پارٹی کا صدر بنانے کی افواہیں گردش کرنے لگی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں