نواز شریف چینی صدر کے ساتھ اقتصادی ترقی کے امور پر بات کریں گے

شائع July 4, 2013

PM Sharif talks business on China visit to meet Chinese President 670
وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف اپنی اہلیہ کلثوم نواز کے ہمراہ کل بروز بدھ مورخہ 3 جولائی کو چین کے دارالحکومت بیجنگ پہنچنے پر خیرمقدمی نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دے رہے ہیں۔ —. فوٹو پی پی آئی

بیجنگ: وزیراعظم نواز شریف آج بروز جمعرات مورخہ 4 جولائی کو چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ ایک روز قبل انہوں نے مئی کے انتخابات میں کامیابی اور اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے غیرملکی دوروں کا آغاز چین سے کیا، ان کا مقصد ان منصوبوں کے بنیادی ڈھانچوں کو محفوظ بنانا ہے جن کے ذریعے توانائی کے جڑپکڑتے بحران کا حل اور اقتصادی بدحالی سے نجات حاصل کی جاسکے۔

انتحابات میں کامیابی کے بعد نوازشریف نے بیجنگ کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کوششیں شروع کردی تھیں، تاکہ ترقی کی سست ہوتی رفتار، افراط زر کی بڑھتی ہوئی سطح اور ایک دن میں بیس بیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے مسائل کو حل کرنے میں مدد لی جاسکے۔

وہ چین کے دارالحکومت میں اعلیٰ سطح کے سرکاری اداروں مثلاً چائنا انوسٹمنٹ کارپوریشن، ساورن ویلتھ فنڈ، چائنا ڈیویلپمنٹ بنک اور چائنا پاور انوسٹمنٹ کارپوریشن کے سربراہوں سے ملاقات کریں گے۔

پاکستانی حکام کے فراہم کردہ شیڈیول کے مطابق نواز شریف چینی وزیراعظم لی کی چیانگ سے جمعہ کے روز ملاقات کریں گے۔

اختتام ہفتہ کے دوران وہ شنگھائی میں چائنا پاکستان انرجی فورم میں شریک ہوں گے اور پیر کو وطن واپسی سے قبل جنوبی شہر گوانگژو میں توانائی کےادارے کے حکام سے ملاقات کریں گے۔

نواز شریف نے اپنے گزشتہ دو دورِ حکومت کے دوران دور رس اثرات کے حامل منصوبوں کے بنیادی ڈھانچوں کی تشکیل کرکے لوگوں کے دل جیت لیے تھے، مثال کے طور پر موٹر وے کی تعمیر، انہوں نے چینی سرمایہ کاری کے لیے راستے کھول دیے تھے۔

چینی وزیراعظم لی کی چیانگ وہ پہلے عالمی سربراہ تھے جنہوں نے نواز شریف کی الیکشن میں کامیابی کے بعد پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے اسلام آباد میں کہا تھا کہ بیجنگ دونوں ملکوں کے درمیان مجوزہ اقتصادی راہداری کے حصے کے طور پر قراقرم ہائی وے کو ترقی دینے کے کام کو تیز تر کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس سال کی ابتداء میں چین نے پاکستان میں گوادر کی  بندرگاہ کا کنٹرول حاصل کیا تھا، اس طرح اس کو بحیرہ عرب اور آبنائے ہرمز تک رسائی حاصل ہوگئی جہاں سے ایک تہائی تیل کی عالمی تجارت ہوتی ہے۔

چین اور پاکستان کی تجارت کا ہدف گزشتہ سال 12 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا، اور اگلے دو سے تین سالوں تک یہ ہدف 15 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

امکان ہے کہ نوازشریف کے چینی رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے دوران دہشت گردی کے خطرات بھی زیر بحث آئیں گے۔

چین علیحدگی پسند ترکستان اسلامک موومنٹ کے حوالے سے فکرمند ہے، جو چین کےمغربی سنکیانگ کے علاقے میں یوغور مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ وطن حاصل کرنا چاہتی ہے، جن کے دہشت گردوں کی تربیت پاکستان میں کی جاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 جون 2025
کارٹون : 20 جون 2025