مچھلی نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے، بلکہ اسے اپنی غذا میں مستقل بنیادوں پر شامل کرنے والے افراد جوڑوں کے درد سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

پاکستان میں جہاں سمندری مچھلی شوق سے کھائی جاتی ہے، وہیں ہمارے ملک میں فش فارمنگ اور دریا سے حاصل ہونے والی مچھلی بھی شوق سے کھائی جاتی ہے۔

زیادہ تر لوگ مچھلی کو گرم غذا سمجھ کر صرف سردیوں میں زیادہ تواتر سے استعمال کرتے ہیں، لیکن ایسا بلکل بھی نہیں ہے کہ مچھلی کو گرمیوں کے موسم میں نہیں کھایا جاسکتا۔

ماہرین کے مطابق مچھلی میں شامل اومیگا تھری سمیت دیگر اجزاء کی وجہ سے یہ نہ صرف وزن کم کرنے اور جوڑوں کے درد کے لیے مفید ہوتی ہے، بلکہ یہ ہاضمے کے نظام کو بھی درست کرتی ہے۔

باقائدگی سے مچھلی کھانے والے افراد کا نظام ہاضمہ درست ہوجاتا ہے، جس وجہ سے ان میں نزلہ و زکام جیسے مسائل نہیں ہوتے، اور وہ سردیوں یا گرمیوں میں ہونے والے موسمی بخار سے بھی محفوظ رہتے ہیں۔

مچھلی میں شامل خصوصی اجزاء انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناکر متحرک کرتی ہیں، اور انسان دیر تک اور مسلسل کام کرنے کا عادی بن جاتا ہے۔

ایک تحقیق کے مطابق مچھلی ذہنی صحت کے لیے بھی مددگار ہے، مچھلی کھانے سے ذہنی تناؤ، دباؤ، کشیدگی،اور الجھن میں رہنے والے افراد حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل بن جاتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں