قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور اور راولپنڈی نے شریف خاندان اور اسحٰق ڈار کے خلاف ریفرنسز ریجنل بورڈ کی منظوری کے بعد حتمی منظوری کے لیے ایگزیکٹو بورڈ کو بھجوا دیئے۔

ذرائع کے مطابق نیب لاہور اور راولپنڈی نے تین بار سابق وزیر اعظم نواز شریف، حسین نواز، حسن نواز، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو طلبی کے نوٹسز بھجوائے، جبکہ اسحٰق ڈار کو طلبی کے دو سمن بھیجے گئے۔

تاہم کسی نوٹس پر شریف خاندان کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔

ذرائع نے کہا کہ نیب نے پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کی روشنی میں اپنی تحقیقات جاری رکھیں اور اپنی رپورٹ مرتب کرنے کے بعد نیب ہیڈ آفس کو بھجوادی۔

ذرائع کے مطابق نیب لاہور اور راولپنڈی نے ریفرنسز میں شریف خاندان اور اسحٰق ڈار کے افراد کے اثاثے منجمد کرنے اور ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

عید کی تعطیلات کے بعد نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں ریفرنسز کی حتمی منظوری کے بعد احتساب عدالت میں چار ریفرنسز دائر کیے جائیں گے۔

نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف 16 آفشور کمپنیوں، عزیزیہ اور ہل میٹل کمپنی، ایون فیلڈ فلیٹس اور اسحٰق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے پر ریفرنسز دائر کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں نیب کو جے آئی ٹی رپورٹ پر 6 ہفتوں میں ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں