ایران نے مقامی طور پر تیار کردہ ’فضائی دفاعی نظام‘ کا تجربہ کرلیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق پاسداران انقلاب کے ایئر ڈیفنس کے سربراہ فرزاد اسماعیلی نے کہا کہ یہ فضائی دفاعی نظام روس کے ’ایس 300‘ کی برابری کے لیے بنایا گیا ہے۔

انہوں نے سرکاری نشریاتی ادارے ’آئی آر آئی بی‘ کو بتایا کہ ’ایس 300 کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ ’باوَر 373‘ سسٹم پر بھی کام جاری ہے۔‘

فرزاد اسماعیلی کا کہنا تھا کہ ’یہ نظام مکمل طور پر ایران میں تیار کیا گیا ہے اور اس کے چند حصے ایس 300 سے مختلف ہیں، سسٹم کے تمام ذیلی نظام مکمل کر لیے گئے ہیں اور اس کے میزائل تجربے بھی کیے جاچکے ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ باور، جس کے معنی ’یقین‘ ہیں، تہران کا پہلا طویل فاصلے والا میزائل ڈیفنس سسٹم ہے جسے مارچ 2018 میں آپریشنل کیا جائے گا۔

ایران نے عالمی پابندیوں کے باعث روس سے ’ایس 300‘ کی خریداری معطل ہونے کے بعد سال 2010 میں ’باور 373‘ کی تیاری کا آغاز کیا تھا۔

روس نے ایران کو 2015 میں اس کے عالمی طاقتوں سے جوہری معاہدے کے نتیجے میں پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد دفاعی نظام کی فروخت بحال کی تھی اور ایران کا ایس 300 دفاعی نظام مارچ میں آپریشنل ہوا تھا۔

دوسری جانب ایران کے نئے وزیر دفاع عامر ہتمی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’ایران کے پاس میزائل طاقت بڑھانے کا خصوصی منصوبہ ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایران کے بیلسٹک اور کروز میزائلوں کی لڑنے کی صلاحیتیں اگلے چار سال میں بڑھ جائے گی۔

واضح رہے کہ ایران کے عسکری حکام کی جانب سے یہ بیانات، امریکا کی جانب سے ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام پر نئی پابندیوں کی منظوری کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کے بعد سامنے آئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں