این اے 120: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر بلال یاسین سے جواب طلب

05 ستمبر 2017
بلال یاسین این اے 120 میں مریم نواز کی انتخابی ریلی میں شریک ہوئے تھے— ۔فوٹو/ بشکریہ بلال یاسین فیس بک پیج
بلال یاسین این اے 120 میں مریم نواز کی انتخابی ریلی میں شریک ہوئے تھے— ۔فوٹو/ بشکریہ بلال یاسین فیس بک پیج

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 لاہور میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے درخواست پر الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے پنجاب کے وزیر خوراک بلال یاسین سے جواب طلب کر لیا۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائر سردار رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 2 رکنی بینچ نے ’الیکشن مانیٹرنگ ٹیم‘ کی شکایت پر این اے 120 میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے کی سماعت کی۔

الیکشن مانیٹرنگ ٹیم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درج کرائی گئی شکایت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صوبائی وزیر خوراک بلال یاسین لاہور میں موہنی روڈ پر این اے 120 میں انتخابی مہم کی غرض سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی سربراہی میں منعقد ہونے والی ریلی میں شریک ہوئے، جو انتخابی ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے۔

بعد ازاں چیف الیکشن کمشنر نے بلال یاسین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 5 ستمبر کو کمیشن کے سامنے طلب کیا تھا، تاہم وہ پیش نہیں ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے بلال یاسین کی غیرحاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر خوراک لاہور کے ضمنی انتخاب کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ای سی پی کا این اے-120 میں سرکاری مشینری کے مبینہ استعمال کا نوٹس

بلال یاسین کی جانب سے ان کے وکیل شہزاد شوکت بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے البتہ ان کے معاون وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

چیف الیکشن کمشنر نے معاون وکیل سے استفسار کیا کہ بلال یاسین خود الیکشن کمیشن کے سامنے پیش کیوں نہیں ہوئے، ان سے سوالات پوچھے جانے تھے جس پر وکیل نے جواب دیا کہ آپ نے جو نوٹس صوبائی وزیر کو ارسال کیا تھا، اس میں کہا گیا تھا کہ بلال یاسین یا پھر ان کا وکیل بھی کمیشن کے سامنے پیش ہو سکتا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اسے سنجیدہ نوعیت کا معاملہ قرار دیتے ہوئے بلال یاسین سے 7 ستمبر تک ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جواب طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: این اے 120 میں ضمنی الیکشن 17 ستمبر کو ہوگا

چیف الیکشن کمشنر نے واضح کیا کہ بلال یاسین انتخابی ضابطہ کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو آئندہ سماعت پر ان کی نااہلی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کر دیا جائے گا۔

جسٹس (ر) سردار رضا نے ریمارکس دیے کہ حکمراں جماعت نے ضابطہ اخلاق کو ’گپ‘ بنا رکھا ہے اور اگر حکومتی جماعت ہی انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی میں ملوث ہوگی تو باقی امیدوار بھی انتخابی مہم کے دوران یہی کریں گے۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے ضابطہ اخلاق میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو این اے 120 کی انتخابی مہم کا حصہ بننے سے روک دیا گیا تھا۔

اس سے قبل الیکشن کمیشن نے این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر وفاقی وزیر برائے کامرس و ٹیکسٹائل پرویز ملک کو بھی نوٹس جاری کیا تھا۔

قومی اسمبلی کی نشست این اے 120 لاہور میں ضمنی الیکشن 17 ستمبر کو ہوگا، یہ نشست سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں