اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ایک مرتبہ پھر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ جمع کرانے کا آخری موقع فراہم کرتے ہوئے 11 ستمبر تک تفصیلات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر درخواست پارٹی کے باغی اور بانی رکن اکبر ایس بابر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائر سردار رضا خان کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف پارٹی فنڈنگ کیس کی سماعت کی۔

اس موقع پر پی ٹی آئی کی جانب سے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور انہوں نے معاملہ ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

مزید پڑھیں: پارٹی فنڈنگ کیس:الیکشن کمیشن سے کارروائی روکنے کی پی ٹی آئی درخواست مسترد

جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ حکم امتناعی جاری کردے تو ہم کارروائی روک دیں گے اور اگر ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری نہیں کیا تو ہمیں کارروائی آگے بڑھانی ہوگی۔

پی ٹی آئی کے وکیل کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ جمع کراچکے ہیں اور اس کیس میں الیکشن کمیشن بھی فریق ہے۔

جس پر درخواست گزار اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ پی ٹی آئی ہائی کورٹ میں کہتی ہے کہ جو دستاویزات دینا تھیں وہ جمع کراچکے ہیں۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ پی ٹی آئی ہمارے حکم کی تعمیل کیوں نہیں کررہی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی پارٹی فنڈنگ کیس:'جمائما سے لیا گیا قرض اثاثے کے طور پر لکھنا چاہیے تھا'

جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کے وکیل سے پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ پیش نہ کرنے پر استفسار کرتے ہوئے تحریک انصاف کو 11 ستمبر تک پارٹی فنڈنگ کا ریکارڈ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ جو ریکارڈ پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں جمع کرایا ہے 11 ستمبر کو وہ ریکارڈ الیکشن کمیشن میں بھی جمع کرایا جائے۔

اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'آپ کو ریکارڈ جمع کرانے کا یہ آخری موقع دے رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کو پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم

خیال رہے کہ اس سے قبل مذکورہ کیس کی گذشتہ سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی کو 7 ستمبر تک پارٹی فنڈنگ کی تمام تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ 'آخری موقع' ہوگا۔

غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم

دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی غیرملکی فنڈنگ کیس کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے سے متعلق پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی اور غیر ملکی فنڈنگ کے ذرائع الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے ہدایت دی کہ الیکشن کمیشن کو 2 ہفتوں میں غیرملکی فنڈنگ کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی جائیں اور کمیشن ان دستاویزات پر قانون کے مطابق کارروائی کرے گا۔

عدالت کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی غیرملکی فنڈنگ کے ذرائع سے متعلق دستاویزات، درخواست گزار اکبر ایس بابر یا کسی اور غیر متعلقہ فریق کو نہ دی جائیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ غیرملکی فنڈنگ کیس کے حوالے سے کیس کا فیصلہ عدالت کرے گی جبکہ الیکشن کمیشن میں اس حوالے سے کسی اعتراض پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے ایڈوکیٹ انور منصور عدالت میں پیش ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کمیشن نہ عدالت ہے نہ ٹریبونل، فنڈز کی دستاویزات کسی دوسری پارٹی کو دینے کا حکم جاری نہیں کیا جاسکتا‘۔

انور منصور نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کررہا ہے، لیکن ہم الیکشن کمیشن کے یکم اپریل 2015 کے حکم پر غیر ملکی فنڈنگ کی تفصیلات فراہم کرنے کو تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مؤقف ہے کہ یہ دستاویزات کسی اور فریق کو نہ دی جائیں۔

اس موقع پر اکبر ایس بابر کے وکیل کا کہنا تھا کہ ’آئین کے تحت ہر سیاسی جماعت اپنے فنڈز کے ذرائع بتانے کی پابند ہے جبکہ ایک پاکستانی بھی الیکشن کمیشن سے کسی سیاسی جماعت کے فنڈز کے ذرائع پوچھ سکتا ہے'۔

جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 10 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں