پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور پیپلز پارٹی کی مرحوم قائد بینظیر بھٹو کے موازنے کو یکسر مسترد کردیا۔

حیدر آباد میں روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ’شریف گھرانے کے لاڈلے بچوں‘ کے لیے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی شخصیت کے مقام تک پہنچنا نا ممکن ہے۔

حیدر آباد میں روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی کے دوران خطاب کر رہے ہیں — فوٹو / ڈان اخبار
حیدر آباد میں روہنگیا مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی کے دوران خطاب کر رہے ہیں — فوٹو / ڈان اخبار

انہوں نے کہا کہ مریم نواز پاناما پیپرز کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے اپنے بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سخت سیکیورٹی میں گئیں، لیکن وزارت عظمیٰ کے عہدے پر رہنے کے باوجود بینظیر بھٹو کو اکیلے ہی مختلف مقدمات میں عدالتوں میں پیش ہونا پڑا۔

مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’ آپ کو سیاست کرنے کے لیے اپنے والد اور انکل کی حکومت میں آرام اور سکون حاصل ہے، آپ اپنے آپ کو انتخابی مہم تک محدود رکھیں اور بینظیر بھٹو کے حوالے سے بات کرنے سے گریز کریں، جن کا آپ سے کوئی موازنہ نہیں‘۔

مزید پڑھیں: ’مریم نواز کو عوام کو اربوں پتی بننے کے گر سکھانے چاہیے‘

انہوں نے خبردار کیا کہ ’اگر آپ نے بینظیر بھٹو کے حوالے سے بات کرنے کی کوشش کی تو ہم ردِ عمل دینے پر مجبور ہوجائیں گے۔‘

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ شریف خاندان کو ان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد ذوالفقار علی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے خلاف ہونے والی نا انصافی نظر آئی۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف نے خود تسلیم کیا تھا کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو نہیں بن سکتے حالانکہ انہوں نے بھٹو بننے کی متعدد کوششیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں: جرمن اخبار نے مریم نواز کا پاناما پیپر سے تعلق ظاہر کردیا

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس حقیقت سے آشنا ہیں کہ وہ کبھی بھٹو خاندان جیسی قربانیاں نہیں دے سکتے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ یہ نواز شریف ہی ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو جھوٹے مقدمات میں جیل پہنچایا۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ’خوفزدہ قیادت‘ نے اداروں کی سرپرستی اور نگرانی میں ملک پر دہائیوں تک حکمرانی کی لیکن بدقسمتی سے ملک کا وقار بلند کرنے میں ناکام رہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے خلاف سازشیں سرحدوں پر موجود ہیں لیکن حکومت اس حوالے سے جرت مندانہ اقدامات اٹھانے کے لیے تیار نہیں۔

مزید پڑھیں: والدہ کو کینسر کی تشخیص کے بعد مریم نواز انتخابی مہم چلائیں گی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ پاکستان کا وزیر اعظم بننا آسان ہے لیکن لوگوں کا لیڈر بننا بہت مشکل ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے اپنی نظریں سندھ پر مرکوز کی ہوئی ہیں اور وہ یہاں سے عوامی اجتماعات کے ذریعے الیکشن جیتنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن انہیں اس سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

میانمار کی ریاست رخائن کے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری مظالم کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے تمام مسلم ممالک کے سربراہان اور دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ میانمار میں مسلمانوں کا قتل عام بند کرنے کے لیے اقدامات کریں۔


یہ خبر 12 ستمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں