سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں واقع عائشہ باوانی کالج کو سیل کرنے کا فیصلہ معطل کرکے کالج کو فوری طور پر کھولنے کا حکم جاری کردیا۔

خیال رہے کہ عائشہ باوانی ٹرسٹ اور محکمہ تعلیم کے درمیان جاری جھگڑے کے بعد گذشتہ روز عدالتی حکم پر عائشہ باوانی کالج کو سیل کردیا گیا تھا۔

وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب ڈہرکی کا کہنا ہے کہ عدالت سے حکم امتناع مل گیا ہے اور کالج میں تدریسی عمل معمول کے مطابق جاری رہے گا۔

جام مہتاب ڈہرکی نے کیس کی پیروی میں غفلت برتنے والے افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ چند افسران کی وجہ سے محکمہ تعلیم یہ کیس ہارا۔

خیال رہے کہ کالج سیل ہونے کی وجہ سے ادارے میں زیر تعلیم ہزاروں بچوں کا مستقبل داؤ پر لگنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا۔

حکام نے سابق ریجنل ڈائریکٹر پر کیس کمزور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ عائشہ باوانی کالج کی ملکیت کا معاملہ عدالت میں زیرِسماعت ہے تاہم ٹرسٹ نے عدالتی حکم پر تعلیمی ادارے کا قبضہ حاصل کرلیا۔

ریجنل ڈائریکٹر کالجز معشوق علی کے مطابق محکمہ تعلیم دوسال قبل بھی کیس عدالت میں ہارچکا ہے اوراب بھی معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے۔

انہوں نے الزام لگایا تھا کہ سابق ڈائریکٹر پروفیسرانعام نے مناسب انداز میں کیس کی پیروی نہیں کی۔

تبصرے (0) بند ہیں