چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایک یونیورسٹی کے طالب علم کی درخواست پراضافی فیسوں کی ادائیگی کا نوٹس لیتے ہوئے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو ٹیسٹنگ ایجنسیوں کو پچاس فیصد فیس ادا کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ایک یونیورسٹی کے طالب علم نے شکایت کی تھی کہ مختلف عہدوں کے لیے فیس زیادہ رکھی جاتی ہے جس کے باعث بے روزگار افراد کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ مالی مشکلات کے باعث بے روزگار افراد زیادہ سے زیادہ عہدوں کے لیے درخواست جمع نہیں کرسکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے متعقلہ درخواست پر نوٹس لیتے ہوئے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ 'بے روزگار شہریوں کو مالی بوجھ سے بچانے کے لیے' اپنے بجٹ سے ان فیسوں کا 50 فیصد ادا کریں۔

نیشنل ٹیسٹنگ سروس کو پبلک پروکیوریمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آراے) کے قوانین کا جائزہ لینے اور فیس کی ممکنہ حد کم سے کم مقرر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چیف جسٹس نے سیکیورٹی اور اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے دو ماہ کے بعد عمل درآمد رپورٹ بھی طلب کر لی ہے۔

سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق صوبائی حکومتوں کو بھی بے روزگار افراد کو روزگار کی تلاش کے لیے زیادہ سے زیادہ آسانی فراہم کرنے اور چھ ہفتوں میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں