۔

اسلام آباد: پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے دہشت گردوں کے ساتھ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے رابطے کے حوالے سے امریکی جنرل جوزف ڈانفورڈ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی گئی تاہم افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف پاکستان کی پالیسی پر سابق امریکی وزیر خارجہ کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے۔

دہشت گردوں کے ساتھ آئی ایس آئی کے رابطے کے حوالے سے امریکی جنرل کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ شروع کر رکھی ہے اور پاکستان نے اپنے علاقے دہشت گردی سے پاک کیے ہیں۔

نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں موجود نہیں جبکہ امریکی فوج اپنی ناکامیوں پر پاکستان کو قربانی کا بکرا نہیں بنا سکتی۔

مزید پڑھیں: ’ایک مرتبہ پھر پاکستان کے ساتھ کام کرنے کی کوشش کریں گے‘

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آئی ایس آئی اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان تعلقات کے حوالے سے امریکی جنرل کا بیان بے بنیاد ہے اور ایسے اقدامات کے ذریعے افغانستان میں ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر بھارت کی پاکستان میں دہشت گردوں کی حمایت کے معاملے کو دہراتے ہوئے کہا کہ بھارت کی سول سوسائٹی نے بھی دہشت گرد گروہوں کو استعمال کرنے کا اعتراف کیا ہے، بھارت افغانستان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور جماعت احرار سمیت دیگر دہشت گرد گروہوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

ترجمان نے بھارتی میڈیا کی جانب سے ایل او سی پر فائرنگ کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت ہی ہے جو ہمیشہ فائرنگ میں پہل کرتا ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے مبصر مشن کو ایل او سی کی صورتحال مانیٹر کرنے کا مینڈیٹ دے رکھا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت مسلسل ایل او سی کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور ان خلاف ورزیوں سے خطے کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے جبکہ بھارتی فائرنگ سے اب تک 45 پاکستانی شہری شہید اور 155 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے 2 پاکستانی شہری جاں بحق

انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مقبوضہ کشمیر میں فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنے کا مطالبہ بھی دہرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے الزام لگایا کہ جب بھی بھارت ایل او سی پر خلاف ورزی کرتا ہے مبصر مشن کو آگاہ کرتے ہیں تاہم بھارت مبصر مشن کو تحقیقات کرنے کی بھی اجازت نہیں دیتا، بھارت پاکستان میں مداخلت سے توجہ ہٹانے کے لیے ایل او سی پر صورتحال خراب کرتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں