ویسے تو ہر ایک کو اپنا ملک عزیز ہوتا ہے تاہم اگر آپ بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تو جنوبی اٹلی کا ایک قصبہ آپ کو ضرور پسند آئے گا۔

اور اس پسندیدگی کی وجہ یہ ہے کہ وہاں بسنے کے لیے کسی خرچے کی ضرورت نہیں بلکہ وہاں منتقل ہونے پر آپ کو پیسے دیئے جائیں گے۔

جی ہاں جنوبی اطالوی خطے Puglia کے ایک قصبے کینڈیلا کے میئر نے وہاں کی کم ہوتی ہوئی آبادی سے پریشان ہوکر یہ اعلان کیا ہے۔

کسی زمانے میں وہاں 8 ہزار سے زائد افراد مقیم تھے مگر اب یہ تعداد 2700 رہ گئی ہے۔

سر سبز پہاڑوں اور جنگل سے گھرے اس قصبے میں اگر کوئی غیرملکی بسنا چاہے گا تو انتظامیہ اپنے پلے سے تنہا فرد کو 800 یورو (99 ہزار پاکستانی روپے)، جوڑے کو 1200 یورو (1 لاکھ 48 ہزار روپے)، تین افراد کے خاندان کو 1500 یورو (1 لاکھ 86 ہزار روپے) جبکہ چار افراد کے خاندان کو دو ہزار یورو (لگ بھگ ڈھائی لاکھ روپے) دے گی۔

وہاں کے میئر نکولا گاتا کے مطابق ہم دن رات اس جذبے اور عزم کے ساتھ کام کررہے ہیں کہ اس قصبے کی ماضی کی رونقوں کو واپس لائیں گے، 1960 کی دہائی میں سیاح اس جگہ کو 'لٹل نیپلز' کہتے تھے اور یہاں کی گلیاں سیاحوں، تاجروں اور دیگر افراد سے بھری ہوتی تھیں۔

مگر اب یہاں کے نوجوان ملازمت اور اچھے مواقعوں کے لیے دیگر جگہوں پر منتقل ہو رہے ہیں اور اس بات کے امکانات ہیں کہ یہ اٹلی کے لاتعداد گھوسٹ ٹاﺅنز میں سے ایک بن جائے گا، جس سے بچنے کے لیے یہ حیران کن اعلان کیا گیا ہے۔

اگر کوئی وہاں بسنے کے لیے تیار ہو تو وہ مستقل ہونی چاہیے، جس کے لیے ایک گھر کرائے پر لینا ہوگا جبکہ ملازمت بھی کرنا ہوگی۔

حکام کے مطابق یہ ایک پرسکون مقام ہے، جہاں لوگوں کا طرز زندگی سادہ ہے، یہاں کوئی ہجوم نہیں اور گھومنے پھرنے کے لیے متعدد مقامات ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں