۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے قطر سے کیے گئے ایل این جی معاہدے کو دنیا کا سستا ترین معاہدہ قرار دے دیا۔

سینیٹ اجلاس کا آغاز پریذائیڈنگ افسر طاہر حسین مشہدی کی زیر صدارت ہوا جبکہ وقفہ سوالات کے بعد چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اجلاس کی صدرات سنبھالی۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمٰن نے ایوان میں پی ایس او اور قطر گیس کے درمیان فروری 2016 کو ہونے والے ایل این جی معاہدے کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’پاک ۔ قطر ایل این جی ڈیل لوڈشیڈنگ اور توانائی بحران کو حل کرنے کے لیے سائن کی گئی، تاہم ملک میں ان مسائل میں کمی نہیں آئی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاک ۔ قطر ایل این جی ڈیل کا کانٹریکٹ ہمیں نہیں دیا گیا، ڈیل کے ٹینڈر کا طریقہ کار بھی ہمیں نہیں بتایا گیا اور اسے خفیہ رکھا گیا، پاکستان 80 کروڑ کا جرمانہ دے رہا ہے جبکہ بھارت، قطر کے ساتھ بار بار قیمتیں تبدیل کر سکتا ہے لیکن پاکستان نہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے پورٹ قاسم پر ایل این جی ٹرمینل ٹو کا افتتاح کردیا

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایوان کو بتایا کہ 2013 میں سی این جی اسٹیشنز اور پاور ہاؤسز بند تھے، لیکن آج ملک کے ہر حصے میں گیس ہر وقت میسر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے دنیا کے سب سے اچھے اور سستی بجلی فراہم کرنے والے پاور پلانٹس لگائے ہیں، ایک وقت تھا ہم 10 لاکھ ٹن فرٹیلائزر برآمد کر رہے تھے لیکن آج ہم اپنی ضرورت کے مطابق 7 لاکھ ٹن فرٹیلائزر برآمد کر رہے ہیں۔‘

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’قطر ایل این جی کا سب سے بڑا سپلائر ہے اور ہم نے قطر کے ساتھ ایل این جی کے حوالے سے جتنے بھی معاہدے کیے ان کی دستاویزات ہر فورم پر موجود ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’میں گارنٹی دیتا ہوں کہ قطر سے جس قیمت پر ہم نے ایل این جی خریدی دنیا کا کوئی ملک اس قیمت پر ایل این جی حاصل نہیں کر سکتا تھا، جس قیمت پر ہم نے ایل این جی حاصل کی دنیا میں اس کی مثال نہیں ملتی۔‘

یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کا قطر سے ایل این جی معاہدہ حاصل کا دعویٰ

پیپلز پارٹی کے اراکین توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر اعظم کے جواب پر مزید سوال کی اجازت نہ ملنے پر ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے گذشتہ برس قطر کے ساتھ ایک ارب ڈالر کا ایل این جی معاہدہ کیا تھا، جس کے تحت قطر کی لیکیوفائیڈ گیس کمپنی لمیٹڈ 2016 سے 2031 کے دوران پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کو ایل این جی فروخت کرے گی۔

قبل ازیں 11 اکتوبر کو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس میں ایل این جی معاہدے کو تاریخ کا سب سے بڑا فراڈ قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم شاہد خاقاب عباسی پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ‘اس معاہدے کے ذریعے 200 ارب روپے کی کرپشن کی۔‘

تبصرے (0) بند ہیں