پاکستان میں اس سال آخرکار اس مرض کا خاتمہ ہوجائے گا جس پر دنیا بھر میں پہلے ہی قابو پایا جاچکا ہے۔

اور وہ مرض ہے ہمیشہ کے لیے معذور کردینے والا پولیو۔

یہ دعویٰ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بتاتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ یہ سال پولیو وائرس کے اختتام کا برس ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں : 2017 تک پاکستان سے پولیو ختم ہوجائے گا، بل گیٹس

1988 سے اب تک دنیا بھر میں پولیو کے کیسز میں نمایاں کمی آئی ہے جو کہ تین دہائیوں پہلے ساڑھے تین لاکھ تھی مگر اس سال یہ گھٹ کر صرف 12 رہ گئی ہے۔

بل اینڈ ملینڈا فاﺅنڈیشن کے سالانہ خط میں بل گیٹس نے لکھا ' پولیو کے خلاف مہم میں پیشرفت عالمی صحت کی چند بڑی کامیابیوں میں سے ایک ہے، اگر متاثرہ علاقوں میں حالات مستحکم رہے تو انسانیت 2017 کے بعد پولیو کا کوئی کیس نہیں دیکھے گی'۔

انہوں نے لکھا ' جب پولیو وائرس کا خاتمہ ہوجائے گا دنیا اس حوالے سے فنڈز کو بچوں کی صحت بہتر بنانے میں صرف کرسکے گی، پولیو کے خلاف جدوجہد سے حاصل ہونے والے سبق دیگر امراض پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوں گے'۔

1988 میں پولیو وائرس 125 ممالک میں پایا جاتا تھا اور ہر سال ساڑھے تین لاکھ سے زائد افراد کو معذور کردیتا تھا۔

تاہم عالمی مہم کے نتیجے میں اس خطرناک وائرس کو پھیلنے سے روک دیا گیا اور 1988 سے اس حوالے سے ویکسینیشن جاری ہے۔

اگرچہ یہ وائرس قابل علاج نہیں مگر اس کی روک تھام کے اقدامات موثر ثابت ہوتے ہیں، جس کے لیے بل گیٹس کے فلاحی ادارے نے اب تک تین ارب ڈالرز سے زائد خرچ کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پولیو کے مسیحا

اب صرف دو ممالک پاکستان اور افغانستان میں اس کے کیسز سامنے آئے ہیں جن کی تعداد بارہ ہے۔

بل گیٹس کو یقین ہے کہ اس سال وائرس کا خاتم ہو جائے گا اور ویکسینیشن مہموں کے ذریعے اسے مستقبل قریب میں سامنے آنے سے بھی روکا جاسکے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں