اس وقت آئی فون ایکس (10) ایسا اسمارٹ فون ہے جس کی مانگ بہت زیادہ ہے اور کمپنی اسے پورا کرنے میں فی الحال قاصر نظر آتی ہے کم از کم ایک یا دو مہینے تک تو ایسا ہی ہونے والا ہے۔

تو یہی وجہ ہے آج ایپل نے دنیا کے مختلف ممالک میں جب آئی فون ایکس کے پری آرڈر کا آغاز کیا تو ایک گھنٹے کے اندر ہی اسٹاک ختم ہوگیا یا ان کی ڈیلیوری دو ہفتے کی بجائے چھ ہفتوں تک جا پہنچی۔

اور یہ دیکھ پری آرڈر میں کامیابی حاصل کرنے والے کسی ایک شخص نے فائدہ اٹھانے کا سوچا اور آن لائن اشیاءفروخت کرنے والی سائٹ ای بے میں ایپل کے اس ری ڈیزائن آئی فون کے پری آرڈر کو ہی 59 ہزار 999 ڈالرز (63 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت کے لیے پیش کردیا۔

مزید پڑھیں : ایپل کا سب سے 'بہترین' آئی فون ایکس

اب اسے اس سیلر کی حماقت کہا جائے یا ہوشیاری، مگر اگر کوئی اسے خریدتا ہے تو وہ ضرور احمق کہلائے گا۔

آئی فون ایکس کے 256 جی بی کا ماڈل ایپل نے 1150 ڈالرز (ایک لاکھ اکیس ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت کے لیے پیش کیا ہے، یعنی ای بے میں اس کی قیمت میں 5100 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔

اور حیران کن بات یہ ہے کہ اس شخص نے یہ ضمانت بھی نہیں دی کہ یہ آئی فون ایکس 60 ہزار ڈالرز میں خرید بھی لیا جائے تو یہ اس کے لانچ ڈے یعنی تین نومبر کو مل سکے گا۔

یہ بھی پڑھیں : آئی فون ایکس کے بجائے آئی فون ایٹ کیوں خریدا جائے؟

ایپل نے جلد ڈیلیوری کا وقت بھی تیس اکتوبر سے تیرہ نومبر تک رکھا ہے، جبکہ اس پری آرڈر میں کامیابی حاصل کرنے والے شخص نے جو اسکرین شاٹ لگایا ہے، اس کے مطابق وہ یہ فون سترہ سے چوبیس نومبر میں ہی حاصل کرسکے گا۔

تو یہ ایپل کے کسی ایسے دیوانے کے لیے ہے جو ہر قیمت پر آئی فون ایکس کو خریدنا چاہتا ہو۔

ویسے اگر یہ جلد نہ بھی مل سکے تو بھی دنیا تو ختم نہیں ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں