اسلام آباد: وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے غیر اعلانیہ دورے پر لندن روانہ ہوگئے جبکہ ان کی بیرون ملک روانگی سے وزیراعظم ہاؤس لاعلم ہے۔

ایئرپورٹ حکام نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست پر ڈان نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائین (پی آئی اے) کی فلائٹ نمبر پی کے 785 سے لندن روانہ ہوئے ہیں، تاہم انہوں نے ان کی روانگی کے وقت کے بارے میں نہیں بتایا۔

شاہد خاقان عباسی کی روانگی کی تصدیق کے لیے وزیراعظم کے ترجمان مصدق ملک سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس حوالے سے ان کا موقف نہیں مل سکا۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کو مستقل،شاہد خاقان کو عبوری وزیراعظم بنانے کا اعلان

دوسری جانب وزیراعظم میڈیا آفس نے وزیراعظم کی لندن روانگی کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق لندن روانگی سے قبل ایک انٹرویو کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ماضی میں ٹیکنوکریٹ کی حکومت لاکر پاکستان کو کچھ حاصل نہیں ہوا۔

شاہد خاقان عباسی نے جمہوری طرزِ حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوامی مینڈیٹ سے بنائی گئی حکومت الیکشن کے دوران اپنی کارکردگی کی بنا پر عوامی اسکینر سے ہو کر گزرتی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ ٹیکنوکریٹ حکومتوں نے پاکستان کو کیا دیا؟ لہٰذا ایسی حکومت جس کو عوامی مینڈیٹ حاصل نہ ہو وہ کبھی بھی کام نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی وطن واپسی: وزیر اعظم، لیگی رہنماؤں سے ملاقاتیں

انہوں نے کہا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے دونوں انتخابی اور ٹیکنو کریٹ کی حکومتیں بنائیں لیکن قوم نے دیکھا کے ان حکومتوں سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

وزیراعظم نے افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ریکس ٹلرسن نے حکومت پاکستان کو اپنے حالیہ دورے کے میں کسی بھی طرح کی فہرست نہیں دی۔

خیال رہے کہ اس قبل وزیراعلیٰ پنجاب اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بھائی، شہباز شریف لندن روانہ ہوئے تھے اور ذرائع کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ شہباز شریف دو سے تین روز تک لندن میں ہی قیام کریں گے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف لندن میں سابق وزیرِ اعظم کی اہلیہ کلثوم نواز کی عیادت کریں گے جو لندن کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

مزید پڑھیں: اطلاعات ہیں لوگوں کو غائب کیا گیا ہے، نواز شریف

شہباز شریف اپنے قیام کے دوران سابق وزیراعظم کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز سے بھی ملاقات کریں گے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی احتساب بیور (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں اور انہیں 3 نومبر کو طلب کر لیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں