قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے سری لنکا کے خلاف ون ڈے اور ٹی20 سیریز میں فتح کا کریڈٹ نوجوان کھلاڑیوں دیتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل یہ ٹیم بیرون ملک بھی فتوحات دکھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔

پاکستان نے لاہور میں ہونے والے ٹی20 سیریز کے آخری میچ میں سری لنکا کو 36 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ مکمل کر لیا۔

میچ کے بعد رمیز راجہ اور وقار یونس سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز نے ٹیسٹ میچوں میں شکست کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ سیریز میں شکست کی اصل وجہ ہماری بیٹنگ تھی کیونکہ ہمارے دو سب سے تجربہ کار بلے باز ٹیم کا حصہ نہیں تھے جس کی وجہ سے فرق پڑا اور ہم نے اسی خلا کو پر کرنے کی اظہر علی کو اوپننگ کے بجائے نچلے نمبروں پر کھلایا۔

مزید پڑھیں: ڈیوڈ ملر نے تیز ترین سنچری کا نیا عالمی ریکارڈ بنا دیا

انہوں نے کہا کہ ہماری شکست کی وجہ بڑی اننگز اور بڑی شراکتوں کی کمی تھی جس کی وجہ سے ہم حریف کا مقابلہ نہ کر سکے۔

قومی ٹیم کے کپتان نے ٹیسٹ میچوں میں شکست کی وجوہات پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے ریورس سوئنگ کو ذہن میں رکھ کر تین فاسٹ باؤلرز کو کھلانے کا فیصلہ کیا لیکن یہ حکمت عملی کارگر ثابت نہ ہوئی کیونکہ ہمارے فاسٹ باؤلرز زیادہ اچھا پرفارم نہ کر سکے اور ہمیں ایک اسپنر کی کمی شدت سے محسوس ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ ٹیم نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور ہمیں پوری امید ہے ہم کارکردگی کا تسلسل متحدہ عرب امارات کے بعد انگلینڈ اور آسٹریلیا دیگر ممالک میں بھی قائم رکھیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے ٹیم میں سینئر کھلاڑیوں کو بھی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ شعیب ملک اور محمد حفیظ سینئر ہونے کے ناطے اپنی ذمے داریاں بھرپور طریقے سے نبھا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا کو تیسرے ٹی20 میں 36 رنز سے شکست، پاکستان کا کلین سوئپ

رمیز راجہ کی جانب سے پوچھے گئے چند دلچسپ سوالوں کا جواب دیتے ہوئے سرفراز نے کہا کہ ان کی بیوی ان سے ہمیشہ نالاں رہتی ہیں اور بیویوں کو کوئی خوش نہیں رکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ میری بیگم مجھ سے ہمیشہ وقت نہ دینے کی شکایت کرتی ہیں، ہمیشہ ایک ہی بات کرتی ہیں کہ آپ مجھے وقت نہیں دیتے، ارے بھئی کہاں سے وقت دیں، ایک دن کے وقفے کے بعد میچ ہوتا ہے جس میں ٹریننگ بھی کرنی ہوتی ہے۔

اس موقع پر وقار یونس نے سرفراز کو ازراہ مذاق ٹوکا کہ سرفراز بس بس، بہت ہو گیا، تمہیں گھر بھی جانا ہے۔

اپنے بیٹے کا ذکر کرتے ہوئے سرفراز نے عبداللہ نام اپنی اور امی کی پسند سے رکھا اور اب عبداللہ کے بغیر دل نہیں لگتا اس لیے کوشش ہوتی ہے کہ دورے پر ساتھ رکھوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں