کراچی: بلدیہ کراچی کی کونسل کے اہم اجلاس میں ہنگامہ آرائی کے حوالے سے میئر کراچی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما وسیم اختر کا کہنا تھا کہ آج کا اجلاس معمول کا اجلاس تھا جبکہ کونسل اجلاس میں اپوزیشن نے آج بدمزگی کا مظاہرہ کیا۔

وسیم اختر نے بلدیہ کراچی کی کونسل کے اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن ارکان قانون نہیں جانتے تو کوئی مشیررکھ لیں،ان کا کہنا تھا کہ وہ بھاگنے والے میں سے نہیں ہیں اور ایوان میں ان کی اکثریت ہے۔

وسیم اختر کا دعویٰ تھا کہ کونسل کے ارکان نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن ارکان میں کوئی سمجھدار ہوتا تو پہلے اجلاس ختم ہونے دیتا۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا اپوزیشن کو اپنی بات منوانے کے لیے اکثریت حاصل ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ قرارداد پیش کرنے کے لیے الگ اجلاس ہوتا ہے تاہم ’اپوزیشن ارکان ابھی سیاسی طورپر نابالغ ہیں‘۔

میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ارشد وہرہ کے خلاف قرارداد لانے کی ضرورت نہیں، جیسا کہ ’وہ خود کہہ چکے ہیں کہ وہ مستعفی ہوجائیں گے‘۔

وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ارشد وہرہ کواب بھی اپنا بھائی سمجھتا ہوں، ان سے کوئی اختلاف نہیں جبکہ ارشد وہرہ دباؤ میں تھے اور وہ سمجھدار ہیں جو بہترسمجھا انہوں نے وہ کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ارشدوہرہ کی مشکلات میں اضافہ کرنا نہیں چاہتے اور ’ ہم چاہتے ہیں پی ایس پی میں جا کر ارشد وہرہ کے مسائل حل ہوجائیں‘۔

وسیم اختر نے میئر کے عہدے سے مستعفی ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ کراچی کے عوام نے جو اعتماد دیا اس پر پورا اتروں گا، استعفیٰ نہیں دوں گا۔

مزید پڑھیں: ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت

اس سے قبل کراچی کے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کی پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت کے بعد بلدیہ کراچی کی کونسل کا اہم اجلاس ہنگامہ آرائی کی نظر ہوگیا۔

خیال رہے کہ اجلاس سے قبل کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) بلڈنگ پر میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف اور ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کے حق میں بینرز لگا دیئے گئے تھے، جنہیں بعد میں اتار دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 29 اکتوبر کو ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

پی ایس پی کے رہنما مصطفیٰ کمال کی غیر موجودگی میں پارٹی کے رہنما انیس قائم خانی کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ اور ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں نے پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وسیم اختر نے کراچی کے میئر کا حلف اٹھالیا

اس موقع پر ارشد وہرہ کا کہنا تھا کہ ’ہم کراچی کے عوام کی خدمت نہیں کرسکے اور ہم نے وعدے پورے نہیں کیے‘ جبکہ دستیاب وسائل کے باوجود عوام کی خدمت نہیں کی جاسکی جبکہ ایک سال تک ہم وسائل اور اختیارات کا رونا روتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ کمال نے عوام کی خدمت کی مثال قائم کی جبکہ انہوں نے عوام کی خدمت نہ کرنے کے باعث ایم کیو ایم چھوڑی۔

گذشتہ روز ڈان نیوز کے ایک پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے کراچی کے ڈپٹی مئیر ارشد وہرہ نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کو ناکام رہنما قرار دیتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے جلد خاتمے کی پیش گوئی بھی کی۔

کراچی کی ڈپٹی مئیر شپ چھوڑنے کے سوال پر ارشد وہرہ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں وہ قانونی مشاورت کے بعد ہی فیصلہ کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں