آن لائن فوٹو۔۔۔۔۔

 کراچی: جمعہ کے روز لیاری، ماڑی پور روڈ پر نا معلوم شر پسندوں کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور آٹھ زخمی ہو گئے۔

 ہلاک ہونے والے کی لاش اور زخمی ہونے والے افراد کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، اور سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ریسکیو ذرائع کیمطابق نا معلوم ملزمان نے اس وقت فائرنگ کی جب کچھی رابطہ کمیٹی (کے آر سی) شکیل ہنگو کی ہلاکت پر ماڑی پور روڈ پر احتجاج کر رہے تھے، جو رینجرز کے ہاتھوں مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

کچھی رابطہ کمیٹی کے ترجمان صالح کچھی نے کالعدم امن کمیٹی، پولیس، اور رینجرز پر جنازے پر فائرنگ کا الزام عائد کیا ہے۔ لیکن پولیس اور رینجرز نے اس دعوٰی کو مسترد کر دیا ہے۔

 ایس ایس پی ساؤتھ طارق داریجھو نے خبر رساں ایجینسی پی پی آئی کو بتایا کہ نا معلوم شر پسندوں نے پولیس کی بکتر بند گاڑی پر بھی فائرنگ کی جب وہ مظاہرین سے بات چیت کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔

 پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ربڑ کے کارتوس فائر اور واٹر کینن استعمال کیا اس کے جواب میں مظاہرین نے پولیس اور رینجرز افسران پر پھتراؤ کیا  بعد میں پولیس ٹریفک کیلئے روڈ کلیئر کرنے میں کامیاب ہو گئی۔

جب پی پی پی کی صوبائی رکن اسمبلی ثانیہ ناز سے رابطہ کیا تو انہوں نے کے آر سی کے ترجمان کے دعوٰی کو مسترد کر دیا اور کہا کہ تیسری قوت کراچی کے امن کو تباہ کرنے میں ملوث ہے۔

 انہوں نے کہا کہ لیاری میں نہ تو یہاں امن کمیٹی ہے اور نہ ہی لیاری کے کچھی اور بلوچوں میں کوئی دشمنی ہے انہوں نے زور دیا کہ تیسری قوت اس صورتحال سے فائدہ اٹھا رہی ہے،اور علاقے میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کر رہی ہے۔

 دوسری جانب کچھی رابطہ کمیٹی کے رہنماؤں نے جمعہ کو چیف منسٹر ہاوس کے سامنے دھرنا ختم کر دیا، دھرنا صوبائی سینیٹر اور حکام کی لیاری میں تشدد کے زمہ دار شر پسندوں کیخلاف سخت کاروائی کی یقین دہانی کے بعد ختم ہوا۔

 کے آر سی نے چیف منسٹر ہاوس کے سامنے دھرنا آگرہ تاج کالونی کے رہائشی شکلیل ہنگو کی ہلاکت کے خلاف کیا تھا، کے آر سی نے رینجرز پر ماورائے عدالت قتل کا الزام عائد کیا ہے۔

چار رکنی کے آر سی وفد محمد صدیق کچھی، انور شاہ کچھی، پر مشتمل تھا انہوں  نے ، صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل میمن، سینیٹر سعید غنی، پی پی رہنما راشد حسین ربانی، اور ڈی آئی جی ساؤتھ ڈاکٹر امیر شیخ سے ملاقات کی اور انہیں لیاری میں معصوم شہریوں کی ہلاکتوں اور حالیہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

وفد سے گفتگو میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ ان کی حکومت کی اولین ترجیع لیاری سمیت شہر میں امن و امان کو برقرار رکھنا ہے انہوں نے کہا کہ شہر کے ہر حصہ سے شر پسندوں کا خاتمہ کیا جائے گا اور امن کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کے آر سی وفد کو یقین دلایا کہ ہفتہ کی شب لیاری میں پولیس اور رینجرز کی چیک پوسٹیں قائم کی جائیں گی اور جو بھی امن و امان خراب کرنے کا ذمہ دار ہے اس کو گرفتار کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں