وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ عوامی و پرائیوٹ پارٹنر شپ کا سندھ کی ترقی میں واضح کردار رہا ہے اور ہم اس کو عوام کی بہتری کے لیے مزید بڑھا رہے ہیں۔

کراچی میں وزیر اعلیٰ کی صدارت میں عوامی و نجی شراکت داری کے پالیسی بورڈ کے اجلاس میں مختلف منصوبوں کی ابتدا کے معاملے پر گفتگو کی گئی جس میں موٹر وہیکل انسپیکشن، یلو اور بلو لائین بی آر ٹی ٹرانسپورٹ کے منصوبوں کے لیے بینک کا انتخاب، جدید سبزیوں، گوشت، مچھلی کے بازاروں، کھجوروں کو خشک اور سیاحت کے معاملات زیر بحث آئے۔

بورڈ میں پی پی پی پروجیکٹ معاونت طریقہ کار کی پیشکش بھی قبول کی گئی جس کے ذریعے فنڈ میں پیدا ہونے والی خلاء کا انتظام کیا جاسکے گا اور اچھی قیمت کے لیے اور خطرات سے نمٹنے میں بھی بہتری لائی جاسکے گی۔

اس پیشکش میں ایشین ڈولپمنٹ بینک کے معاہدے کے تحت 55 کروڑ روپے کے فنڈ بھی شامل تھے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ مسترد

خیال رہے کہ موٹر وہیکل انسپیکشن منصوبے (ایم وی آئی) اور سرٹیفکیشن سسٹم کو جنوری 2015 میں منظوری دی گئی تھی جس کے لیے ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ کے محکمے کو صرف 2 بولیاں مصول ہوئی تھیں۔

یلو لائن پروجیکٹ کے لیے بینک کے انتخاب کے لیے بھی بورڈ نے منظوری دی جس میں 69 فیصد قرض، 16 فیصد رعائتی برابری اور 15 فیصد سندھ حکومت کا حصہ ہوگا۔

بورڈ میں بحریہ ٹاؤن کی جانب سے پیش کیے گئے بلو لائن منصوبے کو بھی سرمایہ کاروں کے حصول کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی دیکھیں: مراد علی شاہ کا اچانک سندھ سیکریٹریٹ کا دورہ

وزیر اعلیٰ نے 500 بجلی سے چلنے والی ایئر کنڈیشنڈ بسوں کی پیشکش کرنے والے ادارے ایکو بس کو اپنی پیشکش ٹیکنیکل کمیٹی کو بھیجنے اور ان کی رہنمائی حاصل کرنے کا حکم دیا۔

وزیر اعلیٰ نے محکمہ زراعت کو خیر پور میں جدید سبزیوں، پھلوں اور گوشت کے بازاروں کی تعمیر کے لیے پیشکش کرنے کا حکم دیا جبکہ کھجوروں کو خشک کا منصوبہ بھی بورڈ کی جانب سے منظور کرلیا گیا۔

سکھر کے لب مہران سیاحتی ترقی کے منصوبے کے حوالے سے اجلاس میں دریاؤں کے سامنے تعمیرات کرنے کی منظوری دی گئی۔

ایجوکیشن مینیجمنٹ آرگنائزیشن کے منصوبے کو بھی بورڈ کی جانب سے منظوری مل گئی جس کے تحت 14 اسکولوں کو نجی شراکت داروں کے حوالے کیا جائے گا۔


یہ خبر 8 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں