بخار کی شدت میں کمی کیسے لائی جائے؟
بخار کے دوران جسمانی درجہ حرارت معمول سے زیادہ بڑھ جاتا ہے، یعنی 98.6 فارن ہائیٹ سے زیادہ۔
آپ بخار میں کمی لانے کے لیے کئی چیزوں کو کرسکتے ہیں جن سے اس مرض کی شدت میں کم آسکتی ہے۔
مزید پڑھیں : گلے کی خراش سے نجات حاصل کرنے کے آسان نسخے
بخار سے بچا کیسے جائے؟
اپنے ہاتھوں کو اکثر دھوئیں اور بچوں کو بھی اس کی عادت ڈالیں، خصوصاً کھانے سے پہلے اور ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد، اسی طرح ہجوم میں رہنے یا کسی بیمار کے قریب رہنے پر بھی ہاتھ دھوئیں، جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ کے سفر کے بعد بھی اس عادت کو اپنائیں۔
ناک، منہ یا آنکھوں کو بلاوجہ چھونے سے گریز کریں، کیونکہ یہ وائرسز اور بیکٹریا کے جسم میں داخلے اور انفیکشن کے اہم ذرائع بنتے ہیں۔
کھانستے ہوئے اپنے منہ کو ہاتھ سے ڈھانپ لیں جبکہ چھینک آنے پر ناک کو، بچوں کو بھی یہ سیکھائیں۔
کمی کیسے لائیں؟
زیادہ پانی پینا : بخار کے نتیجے میں جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے تو پانی، جوس یا سوپ وغیرہ کا استعمال کریں۔
آرام : آپ کو بخار میں کمی لانے کے لیے آرام کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ جسمانی سرگرمیوں کے نتیجے میں جسمانی درجہ حرارت بھی بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔
ٹھنڈا رکھیں : ہلکے کپڑے پہنیں اور سونے کے دوران اوڑھنے کے لیے چار یا ہلکے کمبل کا استعمال کریں۔
یہ بھی پڑھیں : سردرد سے نجات کے 8 آسان طریقے
ڈاکٹر کے پاس کب جائیں؟
اگر تو بچے کی عمر تین ماہ سے کم ہے اور درجہ حرارت سو فارن ہائیٹ تک پہنچ جائے۔
تین سے چھ ماہ کے بچوں کا جسمانی درجہ حرارت 102 فارن ہائیٹ پر پہنچنے پر فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
چھ ماہ سے دو سال تک بچوں میں بھی بخار کی یہ شدت ایک دن تک برقرار رہنے پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
بالغ افراد 103 فارن ہائیٹ یا اس سے زیادہ ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں یا عام بخار تین دن سے زیادہ رہے تو طبی امداد لی جانی چاہئے۔
اگر بخار کے ساتھ شدید سردرد، گلے میں سوجن، غیرمعمولی جلدی خارش، تیز روشنی سے حساسیت، گردن اکڑنا اور درد، ذہنی الجھن، مسلسل قے آنا، سانس لینے میں مشکل یا سینے میں درد اور معدے میں درد یا پیشاب کرتے ہوئے درد ہونے پر ڈاکٹر سے فوری رجوع کیا جانا چاہئے۔