وفاقی وزارت داخلہ نے ممنوعہ بور اور آٹومیٹک ہتھیاروں کے تمام لائسنس معطل کر دیا جس کے حوالے سے نوٹی فیکیشن رواں ہفتے کے آغاز میں جاری کردیا گیا تھا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنی پہلی تقریر میں اس حوالے سے واضح کردیا تھا جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ممنوعہ بور کا اسلحہ رکھنے والے افراد 15 جنوری تک اسلحہ لائسنس کو سیمی آٹو میٹک اسلحہ لائسنس میں تبدیل کروا سکیں گے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ خود کار اسلحے کو تبدیل نہ کروانے والے افراد اسلحے کو جمع کروا کر 50 ہزار وصول کرنے کے بھی مجاز ہوں گے۔

15 جنوری کہ بعد تمام خود کار اسلحہ لائسنس منسوخ تصور ہوں گے۔

اس ضمن میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، تمام ڈی سی اوز اور پولیٹیکل ایجنٹس کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے رواں سال اگست میں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں ویگو گاڑیوں پر بیٹھے اسلحہ برداروں پر برہمی کا اظہار کیا تھا اور یہ فیصلہ بھی اسی تقریر کی ایک کڑی ہے۔

مزید پڑھیں:شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

وزیراعظم نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ 'دنیا میں کوئی ملک نہیں جہاں شہریوں کو خودکار ہتھیاروں کے لائسنس جاری کیے جاتے ہوں لیکن آپ ابھی جیسے ہی پارلیمنٹ سے باہر جائیں تو آپ ایک نجی ملیشیا کو دیکھیں گے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر میری کابینہ نے اجازت دی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی، وفاقی حکومت تمام خودکار ہتھیاروں کو واپس لے گی اور لوگوں کو اس کا معاوضہ دیا جائے گا'۔

دوسری جانب لائسنس یافتہ افراد کا کہنا ہے کہ جرائم پیشہ افراد، قبضہ گروپوں اور دہشت گردوں پر قابو پائے بغیر ایسا فیصلہ عوام کو غیر محفوظ کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں