اسلام آباد: اسلام آباد یونائٹیڈ کے کوچ ڈین جونزنے کہا ہے کہ برطانیہ سمیت دنیا کا کوئی بھی ملک دہشت گردی سے محفوظ نہیں، پاکستان کھیلوں کیلئے محفوظ ملک ہے اور اگر ہماری ٹیم فائنل میں پہنچی تو تمام غیر ملکی کھلاڑی میچ میں شرکت کیلئے کراچی آئیں گے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے ہیڈ کوچ ڈین جونز اور باؤلنگ کوچ و ڈائریکٹر وقار یونس نے نے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کیلئے اپنے اسکواڈ کو متوازن قرار دیتے ہوئے ایونٹ جیتنے کا عزم ظاہر کیا۔

فرنچائز کے ڈائریکٹر اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ پی ایس ایل میں اسلام آباد ٹیم کے ساتھ میرا پہلا تجربہ ہے، اس سے قبل وسیم اکرم نے اس ٹیم کو بہت اچھا چلایا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ اسلام آباد یونائٹیڈ میں وسیم اکرم کی جگہ آیا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایونٹ میں ساری ٹیمیں متوازن ہیں، پی ایس ایل نے ہاکستان ٹیم کو اچھے کھلاڑی دیے ہیں اور امید ہے کہ اگلے ایونٹ سے بھی مزید باصلاحیت کھلاڑی سامنے آئیں گے۔

اس موقع پر وقار نے ڈومیسٹک کرکٹ کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان ٹیم کا کپتان اور کوچ رہا ہوں اور میں نے ہمیشہ ڈومیسٹک اسٹرکچر بہتر بنانے کی بات کی ہے، کوئی بھی نیا سسٹم آتا ہے اس کو ٹائم لگتا ہے، ہم درست سمت میں گامزن ہیں، وکٹوں کا معیار بھی بہتر ہوا ہے جس سے چیزیں بہتر ہوں گی لیکن وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ میچ کرکٹ ابھی بھی مجھے بہت عزیز ہے، ٹی 20 کرکٹ کو پذیرائی مل رہی ہے اور اس کا ایک الگ مزاج ہے لیکن میرا اب بھی یہی ماننا ہے کہ بڑے کرکٹرز ٹیسٹ کرکٹ سے ہی سامنے آئے ہیں، کرکٹ مالی مفاد کیلئے نہیں بلکہ شوق کیلئے کھیلی جاتی ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد یونائٹیڈ کے ہیڈ کوچ ڈین جونز نے کہا کہ وقار یونس پاکستان ٹیم کے کوچ بھی رہ چکے ہیں اور وہ نوجوان لڑکوں کے لیے بہت اچھے کوچ ثابت ہوں گے۔

اس موقع پر انہوں نے بھی پاکستان کرکٹ بورڈ اورپاکستانی ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پی سی بی ابھی تک صیح سمت میں جا رہا ہے، فٹنس پر زور دینا ضروری ہے کیونکہ آپ جتنے فٹ ہوں گے اتنے اچھے فیلڈر بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میچ فکسنگ بدترین کینسر ہے اور میچ فکسنگ صرف کرکٹ میں ہی نہیں بلکہ تمام کھیلوں میں ہے اور اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔

ڈین جونز نے کہا کہ شرجیل کے حوالے سے مجھ سے صرف دو گیندوں کے بارے میں پوچھا گیا تھا اور ان کے بارے میں ٹربیونل کو مزید کچھ نہیں بتایا تھا، شرجیل کیا کرتا تھا اس بارے میں مجھے معلوم نہیں تھا۔

سابق آسٹریلین آل راؤنڈر نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کو واپس لانے کے لیے پاکستان کو اعتماد بحال کرنا ہو گا، پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کے لیے پی سی بی، حکومت، فوج اور پولیس اچھا کام کر رہی ہے اور میں نے بھی موٹروے پر سفر کے دوران خود کو محفوظ تصور کیا۔

ڈین جونز نے کہا کہ ہم ایک مرتبہ پھر پی ایس ایل جیتنے کے لیے پر امید ہیں اور اگر ہم فائنل میں پہنچے تو ہماری ٹیم کے تمام غیر ملکی کھلاڑی کراچی آئیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں