پاکستان میں اگر کسی کمپنی کا سربراہ اپنے دفتر کا دورا کرے اور اہم ترین عہدے پر کام کرنے والے ملازم کو ڈیوٹی سے غیر حاضر پائے تو یقینا اس ملازم کو نوکری سے فارغ کردیا جائے گا۔

اگر خوش قسمتی سے اس ملازم کو نوکری سے فارغ نہ بھی کیا جائے تو اسے سزا ضرور دی جائے گی۔

تاہم ڈبلن کی ڈیوٹی سے غیر حاضر ایک خاتون ملازم کو نہ تو نوکری سے برطرف کیا گیا، اور نہ ہی اسے سزا سنائی گئی، بلکہ اس کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا گیا۔

ہوا کچھ یوں کہ معروف پروفیشنل سوشل ویب سائٹ لنکڈ اِن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جیف وینریورپی ملک آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں موجود اپنی کمپنی کے دفتر پہنچے، جہاں انہوں نے اینالٹک مینیجر ماریہ والٹن کو غیر حاضر پایا۔

—فوٹو: ماریہ والٹر لنکڈ اِن
—فوٹو: ماریہ والٹر لنکڈ اِن

تاہم سی ای او کو خاتون ملازم کی جگہ ان کے ڈیسک اور کمپیوٹر پر چھوڑا گیا ایک نوٹس اور تصویر ملی۔

لکھے گئے نوٹس کے ذریعے ماریہ والٹر نے اپنے باس کو ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی وجہ بتائی، اور ان سے ملاقات نہ کرپانے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔

ماریہ والٹر دراصل چھٹیوں پر یورپی ملک اٹلی کے شہر ٰوینس‘ گئی ہوئی تھیں، اس لیے انہوں نے اپنے باس کے لیے نوٹس چھوڑا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ماریہ والٹر لنکڈ اِن کے سی ای او کے دورے سے باخبر تھیں، لیکن چوں کہ وہ چھٹیاں لے چکی تھیں، اس لیے انہوں نے اپنی چھٹیوں کا مزہ کرکرا کرنے کے بجائے اپنے باس کے لیے نوٹس چھوڑا۔

پروفیشنل سوشل شیئرنگ ویب سائٹ کے سی ای او جیف وینر نے ماریہ والٹر کو غیر حاضر دیکھ کر اور ان کا چھوڑا گیا نوٹس پڑھ کر ان پر غصے کا اظہار نہیں کیا، بلکہ انہوں نے اس موقع کو اپنے لیے غنیمت سمجھا۔

لنکڈ اِن کے سربراہ نے موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے غیر حاضر خاتون ملازم کی تصویر اور چھوڑے گئے نوٹس کے ساتھ سیلفی نکالی۔

چھٹیوں کے لیے وینس جانے والی ماریہ والٹر نے اپنے باس کی اپنے نوٹس کے ساتھ کھینچی گئی سیلفی اپنے لنکڈ اِن اکاؤنٹ پر شیئر کی، اور اپنے کمپنی سربراہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

دوسری جانب جیف وینر نے ماریہ سے ملاقات نہ ہونے پر افسوس کرتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

ماریہ والٹر کی جانب سے جیف وینر کی شیئر کی گئی سیلفی دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی، اور چند ہی گھنٹوں میں اسے ہزاروں افراد نے لائیک کیا، جب کہ سیکڑوں افراد نے اس پر اچھے کمنٹس بھی کیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں