سابق وزیرِ پیٹرولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کا پیپلز پارٹی کراچی ڈویژن کے صدر کے عہدے سے برطرفی کے حوالے سے کہنا تھا کہ میں نے اس معاملے میں کوئی تحریری استعفیٰ نہیں دیا۔

کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے پی پی پی رہنما رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کا کہنا تھا کہ انہیں کسی نے پارٹی عہدے سے برطرف نہیں کیا اور نہ ہی ان سے کسی نے استعفیٰ لیا ہے۔

تاہم ان اس موقع پر انہوں نے کسی فرد کا نام لیے بغیر کہا کہ انہیں کس نے پارٹی سے ہٹایا یہ ’اُن‘ ہی سے پوچھیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایت پر عمل کریں گے اور ان کے احکامات کی تعمیل کریں گے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم اور ڈاکٹر فاروق ستار کی ملاقات پر فریال تالپور برہم

خیال کیا جارہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کے ساتھ ذاتی حیثیت میں ہونے والی ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور نے ان سے وضاحت طلب کر لی تھی۔

بعدِ ازاں یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی تھیں کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو کراچی ڈویژن کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے تاہم اس معاملے میں پیپلز پارٹی رہنما بھی تذبذب کا شکار ہوگئے۔

ڈان نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما تاج حیدر سے جب ڈاکٹر عاصم کی برطرفی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اس سوال کو ’گُگلی‘ قرار دیتے ہوئے جواب کو گول مول کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور ڈاکٹر عاصم حسین کو گھر کا آدمی سمجھتے ہیں لہٰذا یہ معاملات جلد طے کر لیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز (17 نومبر کو) پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر عاصم حسین کو خرابی صحت کے باعث کراچی ڈویژن کے صدر کے عہدے سے سبکدوش کردیا تھا۔

بلاول بھٹو کی جانب سے جاری بیان میں ڈاکٹر عاصم کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا گیا ہے کہ علاج کے بعد انہیں نئی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔

ڈاکٹر عاصم کو نومبر 2016 میں پیپلز پارٹی کے کراچی ڈویژن کا صدر بنایا گیا تھا۔

انہیں یہ عہدہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور کرپشن کے الزام میں گرفتاری کے دوران سونپا گیا۔

کراچی ڈویژن کی صدارت سنبھالنے اور گرفتاری سے قبل ڈاکٹر عاصم پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تھے لیکن پارٹی کا عہدہ نہیں تھا، تاہم انہیں پہلی بار پارٹی کا عہدہ سونپا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں